قومی

ماڈرنا ویکسین کی دوسری کھیپ پاکستان پہنچ گئی

کویکس نے امریکہ کی طرف سے عطیہ کردہ ماڈرنا کووِڈ-19 ویکسین کی دوسری کھیپ پاکستان پہنچا دی، اب تک کووِڈ-19 ویکسین کی مجموعی طور پر 80 لاکھ خوراکیں کویکس کی سہولت کے ذریعے عالمی کووِڈ-19 ویکسین ایکویٹی اسکیم کے تحت پاکستان پہنچائی جا چکی ہیں۔

26 جولائی 2021 کو صبح سویرے امریکی حکومت کی جانب سے کویکس سہولت کے ذریعے عطیہ کی گئی ماڈرنا (ایمآر این اے-1273) کووِڈ-19 ویکسین کی 30 لاکھ خوراکوں کی دوسری کھیپ پاکستان پہنچائی گئی ہے جس سے 8 مئی سے امریکی حکومت کی جانب سے کویکس کے ذریعے پاکستان کو عطیہ کی گئی کل خوراک 55 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

یہ عطیہ 2021 اور 2022 میں ویکسین تک عالمی سطح پر یکساں رسائی میں معاونت کے لئے کویکس ڈوز شیئرنگ طریقہ کار کے ذریعے کی گئی ہے جس کا عہد جی 7 کی جانب کیا گیا تھا اور جس کے تحت 870 ملین اضافی کووِڈ-19 ویکسین کی خوراکیں تقسیم کی جائیں گی۔ ویکسین فراہم کرنے کے اس عمل کے ذریعے 2021 کے آخر تک کم از کم نصف خوراکیں فراہم کر دی جائیں گی۔

عالمی کووِڈ-19 ویکسین ایکویٹی اسکیم کویکس نے 8 مئی سے اب تک پاکستان کو ویکسین کی مجموعی 8 ملین خوراکیں فراہم کی ہیں جن میں اسٹرازینکا کی 25 لاکھ خوراکیں، 100,000 خوراکیں فائزر کی اور ماڈرنا کووِڈ-19 ویکسین کی 55 ملین خوراکیں شامل ہیں۔ فروری 2021 میں قومی ویکسینیشن مہم کے آغاز سے اب تک پاکستان میں 70 لاکھ کے قریب افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا چکی ہے اور تقریبا 20 ملین افراد کو جزوی طور پر ویکسین کی ایک خوراک دی جا چکی ہے۔

پاکستان میں کووِڈ-19 کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد اب دس لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ تقریبا 23 ہزار افراد کے اس بیماری کا شکار ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ویکسین کی تازہ کھیپ کی آمد کے موقع پر بات کرتے ہوئے پاکستان میں عالمی ادارہo صحت کی نمائندہ ڈاکٹر پالیتا مہیپالا نے کہا، ”علاقائی اور عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کے باوجود اس عالمی وباء کا کہیں بھی مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا۔ عالمی ادارۂ صحت حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر اپنا کام جاری رکھے گا اور عطیات دینے والے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر پاکستان میں ویکسین کی مساوات کے اصولوں کے تحت فراہمی، منتقلی اور اس کی تمام لوگوں تک رسائی کو ممکن بناتا رہے گا تاکہ ہر ایک کو فوری اور بروقت ویکسین فراہم کی جا سکے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ویکسین کے اس عطیے کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرنے پر امریکی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، ”جب تک کورونا وائرس سے ہر شخص محفوظ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کوئی بھی شخص محفوظ نہیں۔

جی سیون ممالک کی جانب سے کو یکس کے ذریعے کووِڈ-19 ویکسین کی اضافی خوراک مختص کرنے سے نہ صرف کورونا وائرس کووِڈ-19 کے پھیلاؤ کو محدود کیا جاسکے گا بلکہ وائرس کی نئی اقسام کو ابھرنے سے بھی روکا جا سکے گا۔

پاکستان میں یونیسف کی نمائندہ ایڈا گیرما نے کویکس کے ذریعے خوراک تقسیم کرنے کے نظام کے تحت دی جانے والی اس فراخدلانہ کھیپ روانہ کرنے پر امریکہ کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور اسے کووِڈ-19 کے خلاف مسلسل جنگ میں ایک اہم قدم قرار دیا۔ یونیسف نے حکومت پاکستان کی قیادت کی تعریف کی کہ پاکستان نے کووِڈ-19 ویکسینیشن مہم کو بہترین جمہوری اور منصفانہ اصولوں پر چلا یا ہے اور لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ویکسین کے ٹیکے لگوائیں اور کووِڈ-19 احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”یونیسف ضروری کووڈ – 19 ویکسین، معمول کی ویکسینیشن اور پولیو ویکسین کی رسد، زیادہ مقدار میں ویکسین محفوظ رکھنے کے لئے کولڈ چین (سردخانوں) کی گنجائش میں وسعت لانے اور خطرات کے بارے میں آگہی کے لئے ابلاغِ عامہ کے ذریعے عوام میں شعور و آگہی میں اضافہ کر رہا ہے ان ضروری اقدامات سے ویکسین پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور کووڈ 19 سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر عمل یقینی بنایا جائے گا۔”

اس موقع پر انہوں نے کووڈ – 19 کال سنٹر116 کے موثر نظم و ضبط کو سراہتے ہوئے ایس اوپیز پر مکمل عمل کے سلسلے میں لوگوں کے مکمل تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ویکسین لگوانے کے بعد بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ان حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ان اقدامات میں کم از کم 20 سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونا یا سینیٹائزر استعمال کرنا شامل کریں؛ ماسک پہنیں؛ اور دوسرے لوگوں سے کم از کم چھ فٹ دور رہیں۔ پرہجوم جگہوں پر جانے سے پرہیز کریں؛ اور کووڈ- 19 کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں گھر تک محدود رہیں۔

کویکس کی سہولت کا مقصد آمدنی کی سطح سے قطع نظر تمام شریک ممالک کو منظور شدہ ویکسین تک تیز رفتار، مساوی اور منصفانہ رسائی فراہم کرکے 2021 کے آخر تک عالمی وبا کے شدید مرحلے سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے۔

کویکس (کوڈ-19 ویکسین گلوبل ایکسس) گاوی، اتحاد برائے وبائی صورتِ حال کے لئے تیاری اور جدت کی ذمہ دار (سی ای پی آئی) کی مشترکہ قیادت میں ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور اس کا مقصد اعلیٰ معیار کی ویکسین تک رسائی ممکن بنانا، فرنٹ لائن ہیلتھ و سوشل ورکرز کے علاوہ زیادہ خطرات سے دوچار آبادیوں کا تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button