خیبر پختونخوا

9 سالہ مناہل کے قاتل کو عمر قید، 5 لاکھ جرمانے کی سزا

نوشہرہ 9 سالہ کمسن بچی مناہل کے ساتھ زیادتی اور قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، طفیل احمد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج/ماڈل کورٹ نوشہرہ نے مناہل کیس میں جنسی درندگی، تشدد اور زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کا جرم ثابت ہونے پر ملزم یاسر کو عمر قید، 42 سال قید بامشقت پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا۔

نوشہرہ کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کے ساتھ جنسی درندگی اور چلڈرن پروٹیکشن ایکٹ (CPA) میں پہلے مجرم کو سزا سنا دی۔

عدالتی حکم کے بعد مجرم یاسر کو فل پروف سیکورٹی میں سینٹرل جیل ہری پور منتقل کر دیا گیا۔ نو سالہ کمسن مقتولہ مناہل کی جانب سے نوجوان قانون دان بیرسٹر میاں سرور مظفر شاہ نے پیروی کی۔ استغاثہ کے مطابق 28 دسمبر 2018 کو نوشہرہ کے علاقے نوشہرہ کلاں نوے کلے میں جنسی درندے یاسر نے نو سالہ کمسن معصوم بچی مناہل کو گھر کے قریب کھیتوں میں لے گیا اور تشدد اور جنسی درندگی کے بعد پتھر کے وار سر پر مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

استغاثہ کے مطابق نو سالہ بچی مناہل کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ملے، کمسن بچی کی نعیش مقامی قبرستان نوے کلے سے ملی، مناہل گھر سے پڑھنے کیلئے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی، دو روز بعد پولیس کو مقامی قبرستان کے قریب مناہل کی تشدد زدہ نعش برآمد ملی۔

مقتولہ کے وکیل بیرسٹر میاں سرور مظفر شاہ کے مطابق مناہل کیس پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلا اور اس کے بعد کیس ماڈل کورٹ نوشہرہ منتقل ہوا جس کی وجہ سے بہت زیادہ وقت لگ گیا۔

خیال رہے کہ عورت فاونڈیشن کی رپورٹ "عالمی وباء کورونا کے دوران خواتین اور بچیوں پر تشدد” میں بتایا گیا کہ 2020 میں پاکستان میں دو ہزار دو سو ستانوے خواتین تشدد کا نشانہ بنیں جن میں چھ سو چوبیس قتل کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں بیشتر خواتین غیرت کے نام پر قتل کی گئیں جبکہ کئی خواتین خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوئیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button