حج: عازمين کی مکہ مکرمہ آمد کا آغاز آج سے ہورہا ہے
حج کيلئے عازمين کی مکہ مکرمہ آمد کا آغاز آج سے ہورہا ہے، ہفتے کی رات سے حج کے ارکان کی باقاعدہ ادائيگی شروع ہوگی۔ ہر سال اسلامی مہینے ذی الحج کی 8 سے 12 تاریخ کو مکہ مکرمہ میں کچھ مخصوص ارکان ادا کیے جاتے ہیں۔ ان ارکان کی ادائیگی کو اسلامی اصطلاح میں ’حج‘ کا نام دیا گیا ہے۔
حج اسلام کے 5 بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور ہر صاحب استطاعت بالغ مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ کرونا کی عالمی وبا کے باعث رواں سال صرف 60 ہزار مقامی افراد حج کی سعادت حاصل کريں گے۔
سعودی حکومت نے مکہ مکرمہ میں حجاج کرام کےلیے 10 ہسپتال اور 82 طبی مراکز صحت قائم کردئیے ہیں۔ تمام ہسپتالوں اور طبی مراکز کو کوویڈ-19 کے ایس اوپیز کے مطابق طبی سہولیات کی فراہمی کی جائے گی۔
دنیا بھر میں کرونا کی عالمی وبا کے باعث مسلسل دوسری بار حج کرونا ایس او پیز پر عملدآمد کرتے ہوئے ادا کیا جارہا ہے، جس میں صرف سعودی شہری یا وہاں مقیم دیگر ممالک کے مسلمان جنہیں کوویڈ-19 ویکسین کی دونوں ڈوزز لگ چکی ہیں وہی شرکت کرسکیں گے۔
حج چار ارکان پر مشتمل ہوتا ہے جس کا پہلا رکن پہلا احرام یعنی حج کی نیت سے بغیر سلے ہوئے دو کپڑے زیب تن کرنا ہوتا ہے۔ دوسرا رکن وقوفہ عرفہ یعنی میدان عرفات میں قیام کرنا ہے۔ تیسرا رکن طواف زیارت یعنی خانہ کعبہ کے سات بار چکر لگانا ہوتا ہے۔ چوتھا رکن سعی یعنی صفا اور مروہ کے درمیان سات بار دوڑ لگانا ہوتا ہے۔
ان چاروں کے علاوہ بقیہ ارکان یا تو واجبات میں شامل ہیں یا پھر ان کا شمار سنن میں کیا جاتا ہے۔ ارکان کی ترتیب حج کے 5 ایام ہوتے ہیں۔ یعنی 8 ذی الحجہ سے 12 ذی الحجہ تک حج کے سبھی ارکان ادا کیے جاتے ہیں۔ حجاج کرام 8 ذی الحجہ كو مكہ يا حرم كے قريب سے احرام باندھتے ہیں اور احرام باندھنے کے بعد تلبیہ یعنی ’لبیک اللھم لبیک‘ پڑھنے کی ابتداء کرتے ہیں، یعنی ’لبیک اللھم لبیک‘ پڑھنے کی ابتداء کرتے ہیں۔
حج کے پہلے دن 8 ذی الحج کو ظہر سے لے کر 9 ذی الحجہ کی فجر تک پانچوں نمازیں منیٰ میں ادا کرنی ہوتی ہیں۔ بعد ازاں عرفات کا رخ کیا جاتا ہے۔ حج کا دوسرا دن 9ویں ذی الحجہ حج کو ہوتا ہے۔ سورج طلوع ہونے كے بعد حجاج کرام عرفات كى طرف روانہ ہوتے ہیں، وہاں ظہر اور عصر كى نمازيں ادا كرتے ہیں۔ اس دن عرفات کے میدان میں ٹھہرنے کو وقوفہ عرفہ کہا جاتا ہے اور اصل حج کا دن یہی ہوتا ہے، یعنی اگر کوئی شخص وقوفہ عرفہ کے علاوہ تمام مناسک ادا کرلے تب بھی اس کا حج ادا نہیں ہوگا۔
بعد ازاں غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوتے ہیں اور مغرب و عشاء كى نمازيں مزدلفہ پہنچ كر ایک ساتھ ادا كرتے ہیں۔ حجاج مزدلفہ میں رات گذارتے اور یہاں رمی جمرات کے لیے کنکریاں اکھٹی کرتے ہیں۔
حج کا تیسرا دن 10ویں ذی الحجہ حج ہوتا ہے۔ حجاج سب سے پہلے بڑے شیطان کو کنکری مارتے ہیں اور پھر قربانی کرکے حلق یا قصر کرایا جاتا ہے۔ طواف زیارت، زم زم پینا، صفا مروہ کی سعی بھی اسی روز کی جاتی ہے۔
حج کا چوتھا اور 5ویں دن یعنی 11ویں اور 12 ویں ذی الحجہ کو حجاج کرام منی میں قیام کرتے ہیں اور دوبارہ شیطانوں کو کنکریاں مارتے ہیں۔ بعد ازاں طواف الوداع یعنی آخری بار بھی کعبے کا طواف کرتے ہیں۔