محبت کی شادی کا انجام، شندانہ کے بعد اس کا شوہر بھی قتل
سید ندیم مشوانی
نوشہرہ محبت کی شادی کی درناک داستان، افغان دوشیزہ شندانہ کو محبت کی شادی کرنے کے جرم میں غیرت کے نام پر قتل کرنے کے بعد اس کے شوہر 24 سالہ نوجوان راج محمد عرف راجہ کو بھی فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
زرائع کے مطابق ایک سال قبل افغان دوشیزہ سے پسند کی شادی کرنے والے نوجوان کو لڑکی کے بھائی نے فائرنگ کر کے موت کے گھات اتار دیا۔ مقتول 24 سالہ راج محمد عرف راجہ سے شندانہ کی مس کال پر بننے والی دوستی محبت میں تبدیل ہو گئی تھی۔
لڑکی کے خاندان نے شندانہ کا رشتہ دینے سے انکار کیا تو دونوں نے جینے مرنے کی قسم کھا لی، شندانہ گھر سے فرار ہو گئی اور دونوں نے ڈسٹرکٹ کورٹ نوشہرہ میں کورٹ میرج کر لیا۔
پولیس تھانہ نوشہرہ کلاں کے مطابق مقتول راج محمد عرف راجہ ولد میر افضل خان سکنہ کھنڈر کو گزشتہ شب موٹر سائیکل سوار حاجی سرور اور مومین سکنہ افغانستان نے گھر کے قریب جی ٹی روڈ کھنڈر کے مقام پر اندھادھند فائرنگ کر کے موت کے گھات اتار دیا جبکہ ملزمان ارتکاب جرم کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلکس نوشہرہ میں پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول کی نعش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔مقتول کے بھائی کی مدعیت میں دونوں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقتول کے خاندانی رزائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر ہمارے نمائندے کو بتایا کہ شندانہ ہمارے گھر میں بہت خوش تھی، دونوں بہت اچھی زندگی گزار رہے تھے، چھ ماہ قبل شندانہ بیمار ہوئی، مقتول راج محمد عرف راجہ اس کو رکشہ میں ہسپتال لے جا رہا تھا کہ شندانہ کے بھائیوں حاجی سرور اور مومنین خان نے گن پوائنٹ پر رکشہ روکا اور زبردستی شندانہ کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے اور بعدازاں غیرت کے نام پر مار ڈالا۔
مقتول نے بہت کوشش کی مگر کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔ گزشتہ روز شندانہ کے بھائیوں ملزمان حاجی سرور اور مومنین خان موٹرسائیکل پر آئے اور اندھادھند فائرنگ کر کے راج محمد عرف راج کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔