داسو ڈیم عملے کی گاڑی پر دھماکہ، چینی شہریوں سمیت 12 جاں بحق، متعدد زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ڈیم جانے والی گاڑی پر دھماکے کے نتیجے میں سے ایف سی اہلکاروں اور غیر ملکیوں سمیت 12 افراد جاں بحق جبکہ کئی ایک زخمی ہوگئے ہیں۔
اپر کوہستان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عارف جاوید کے مطابق آج صبح ساڑھے 8 کے قریب داسو ڈیم جانے والی گاڑی پر برسین لیبر کیمپ کے قریب بم کا دھماکہ ہوا ہے جس میں 2 ایف سی اہلکار اور 4 چائنہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین جاں بحق جبکہ 39 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بھی زیادہ تر سکیورٹی اہلکار اور غیرملکی ماہرین شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر محمد عارف نے واقعے کے حوالے سے میڈیا کو بتایا ہے کہ زخمیوں اور لاشوں کو آر ایچ سی داسو منتقل کیا گیا ہے جبکہ دھماکے کی نوعیت جاننے کے لئے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ یہ بھی خارج از امکان نہیں کہ دھماکہ بس کے سلنڈر پھٹنے سے رونما ہوا ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گاڑی کے انجن میں خرابی یا اس کے ساتھ ڈیم کے لئے بارود لے جانے والی گاڑی کی وجہ سے بھی یہ دھماکہ ہوسکتا ہے جبکہ حتمی طور پر تفتیش مکمل ہونے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
حادثے پر ترجمان دفتر خارجہ کی وضاحت
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آج صبح چینی کارکنوں کو لےجانے والی ایک بس کھائی میں گرگئی، بس میں مکینکل خرابی کے باعث گیس لیکیج سے دھماکا ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے ابتدائی اطلاعات کے مطابق حادثے میں 9 چینی باشندے اور 3 پاکستانی اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے حادثے میں پاکستانی اور چینی باشندوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دفتر خارجہ کے حکام معاونت کے لیے چینی سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین آپس میں گہرے دوست اور بھائی ہیں اور پاکستان چینی شہریوں، ان کے پروجیکٹس اور اداروں کی حفاظت پر بھرپور توجہ دیتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے واقعے کے فورا بعد ایک اعلیٰ سطحی حکومتی وفد کوہستان روانہ کر دیا ہے جس میں حکومتی ترجمان کامران بنگش، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی خیبرپختونخوا شامل ہیں۔ کامران بنگش نے کہا ہے کہ واقعے کے حوالے سے تفصیلات معاملے کی جانچ کے بعد جاری کئے جائیں گے۔