”باجوڑ میں کورونا کی ایک بھی ویکسین موجود نہیں”
اس وقت اگر ایک طرف خیببر پختونخوا سمیت ملک بھر میں کورونا کی ویکسینیشن مہم جاری ہے تو دوسری جانب باجوڑ میں دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں اوورسیز پاکستانی بھی کرونا ویکسین سے تاحال محروم ہیں۔
اس حوالے سے محمد اسمعیل نامی ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ساتھ سارے پاکستانیوں سے مختلف سلوک کرتی ہے، حکومت کے نئے اعلان کے مطابق 18 سال کی عمر تک کے ہر شہری کو کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے جبکہ ہم نے ہسپتال انتظامیہ سے بار بار رابطہ کیا کہ ہمیں ویکسین لگا دیں لیکن ہسپتال انتظامیہ نے انکار کیا کہ ہمیں حکومت کی طرف سے ابھی تک اجازت نہیں ملی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک کے دوسرے حصوں اسلام آباد، پشاور، تیمرگرہ وغیرہ کے ہر ہسپتال اور سنٹر میں کورونا ویکسین لگائی جاتی ہے جس کے پاس قومی شناختی کارڈ پاسپورٹ ویزہ وغیرہ ہو لیکن باجوڑ میں طریقہ کار مختلف ہے لہذا باجوڑ ضلعی انتظامیہ، ہسپتال انتظامیہ اور ہمارے نمائندے اس مسئلہ کا حل نکالیں اور سمندر پار پاکستانیوں کو اس مشکل سے نجات دلائیں۔
محمد اسمعیل کے مطابق باجوڑ میں ہزاروں کی تعداد میں اوورسیز پاکستانی ویکسینیشن کیلے احتجاجوں پر مجبور ہیں، ڈی ایچ او باجوڑ نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس کرونا ویکسینیشن موجود نہیں ہے۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر خار فضل الرحیم نے بتایا کہ انہوں نے ڈی ایچ او باجوڑ سے رابطہ کر کے معلومات حاصل کی ہیں کہ متعلقہ ویکسین اس وقت باجوڑ کے کسی بھی سنٹر میں موجود نہیں ہے اور اس کیلئے ڈی ایچ او آفس نے کمشنر ملاکنڈ اور محکمہ صحت کی اعلی حکام سے رابطہ کیا ہے اور جلد باجوڑ میں کرونا ویکسین دستیاب ہوں گی۔