گالی دینا پنجاب کا کلچر ہے، روحیل اصغر کا صحافی کو جواب
مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی روحیل اصغر نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ملیکہ بخاری کو کتاب شاہ محمود قریشی نے ماری ہو گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں شیخ روحیل اصغر سے صحافی نے سوال کیا کہ سب نے دیکھا کہ ایوان میں گالی دی گئی۔
اس پر شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ پنجاب کا کلچر ہے، یہ جو گالی ہوتی ہے آپ پر منحصر ہے کہ آپ اسے کس طرح لیتے ہیں، غصے میں آکر بندہ گالی دے دیتا ہے۔
"گالی پنجاب کا کلچر ھے"
شیخ روحیل اصغر
کیا آپ یہی کلچر اپنے اہل و عیال اور بچوں کو بھی سکھائیں گے۔۔؟
خاکسار کا سوال اور شیخ روحیل اصغر کی انوکھی منطق۔۔
فیصلہ آپ خود کیجئے۔۔@DunyaNews #RohailAsghar pic.twitter.com/gxu76VhgK9— Ajmal Jami (@ajmaljami) June 16, 2021
ان کا کہنا تھاکہ میرا ایک کلپ چلا لیکن کسی نے جاننے کی زحمت نہیں کی کہ مجھے اتنا غصہ کیوں آیا؟ مجھ سے متعلق پوری ویڈیو نہیں چلائی گئی۔
شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھاکہ بچی پر تشدد کرنا کہاں کا کلچر ہے یہ کہاں کی انسانیت ہے، بچی پر تشدد ہوتا اور میں چپ رہتا؟ آپ نے میری گالی اٹھائی اور یہ نہیں دیکھا۔
ان کا کہنا تھاکہ ملیکہ بخاری کو جب چوٹ لگی میں ایوان میں تب ایوان میں نہیں تھا، میرے خیال میں ملیکہ بخاری کو کتاب شاہ محمود قریشی نے ماری ہو گی۔
خیال رہے کہ گزتشتہ روز قومی اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان میں شیخ روحیل کے داخلے پر پابندی عائد ہے۔