ملالہ کے انٹرویو کو میڈیا نے غلط انداز میں پیش کیا ہے
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ووگ نامی میگزین کو انٹرویو دینے کے بعد گزشہ روز سے خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے اور مختلف لوگ اس انٹرویو کو اپنی ںظر سے دیکھ رہے ہیں کوئی انکے حق میں بات کررہا ہے تو کوئی ان پہ تنقید کررہا ہے۔
ملالہ یوسفزئی نے برطانوی فیشن میگزین ووگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ کسی کو اپنی زندگی میں رکھنے کیلئے شادی کی دستاویزات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے ، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آرہی ہے کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنی ہے، اگر آپ اپنی زندگی میں کسی کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاح نامے پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ صرف پارٹنر بن کر کیوں نہیں رہ سکتے۔
اس انٹرویو کے بعد پشاور مسجد قاسم علی خان کے خطیب شہاب الدین پوپلزئی نے بھی ملالہ کے والد کو مخاطب کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ کل سے سوشل میڈیا پرایک خبر زیر گردش ہے کہ آپ کی بیٹی ملالہ یوسفزئی نے رشتہ ازدواج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے شادی کرنے سے بہتر ہے کہ پارٹنر شپ کی جائے نہ کہ نکاح ۔ اس بیان سے ہم سب شدید اضطراب میں مبتلا ہیں۔ آپ وضاحت فرمائیں۔
محترم جناب ضیاء الدین یوسفزئی صاحب !@ZiauddinY
کل سے سوشل میڈیا پرایک خبر زیر گردش ہے کہ آپ کی بیٹی ملالہ یوسفزئی نے رشتہ ازدواج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے شادی کرنے سے بہتر ہے کہ پارٹنر شپ کی جائے نہ کہ نکاح ۔
اس بیان سے ہم سب شدید اضطراب میں مبتلا ہیں۔
آپ وضاحت فرمائیں۔— Mufti Shahabuddin Popalzai (@MuftiPopalzai) June 3, 2021
اس کے جواب میں ملالہ کے والد نے لکھا کہ محترم مفتی پو پلزئی صاحب ایسی کوئی بات نہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا نے انکی انٹرویو کی اقتباس کو سیاق و سباق سے نکال کر تبدیل کرکے اپنی تاویلات کے ساتھ شئیر کیا ہے اور بس۔
وضاحت !
ملالہ یوسفزئی کے والد گرامی نے تین اہم نکتے بیان کئے
1) بیان کی نفی کردی ۔
2) بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے
3) بیان کے الفاظ میں ردوبدل کی گئی ہے https://t.co/JlVrpxU6Ne— Mufti Shahabuddin Popalzai (@MuftiPopalzai) June 3, 2021
ملالہ یوسفزئی نے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ کو یقین نہیں ہے کہ وہ زندگی میں کبھی شادی بھی کریں گی انہوں نے کہا کہ مجھے اب بھی سمجھ نہیں آتی کہ لوگوں کو شادی کیوں کرنا پڑتی ہے، اگر آپ اپنی زندگی میں ایک شخص کو چاہتے ہیں تو آپ کو شادی کے کاغذات پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے، آخر کیوں یہ صرف ایک پارٹنر شپ نہیں ہوسکتی؟”
ملالہ کے مطابق ان کی والدہ ان کی اس سوچ سے متفق نہیں ہیں ،وہ کہتی ہیں ملالہ ایسی بات کرنے کی ہمت بھی نہ کرنا ، تمہیں شادی کرنی ہی ہوگی، شادی خوبصورت چیز ہے۔
ملالہ نے بتایا کہ ان کے والد کو رشتے کے حوالے سے ای میلز موصول ہوتی رہتی ہیں، ایک لڑکے کہتا ہے کہ اس کے پاس بہت سی زمین اور کافی گھر ہیں ، وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے۔
ملالہ یوسفزئی نے مزید کہا کہ اگرچہ اب میرا یونیورسٹی میں دوسرا سال ہے لیکن میں سوچتی ہوں کہ میں کبھی شادی نہیں کروں گی، میرے کبھی بچے نہیں ہوں گے، میں بس اپنا کام کرتی رہوں گی، میں اپنی فیملی کے ساتھ ہنسی خوشی رہوں گی۔ میں نہیں سمجھتی کہ آپ ہمیشہ ہی ایک جیسے رہتے ہیں، جب آپ کی عمر بڑھتی ہے تو آپ میں تبدیلی آتی ہے۔