لنڈیکوتل: خوگہ خیل قوم کا این ایل سی کیخلاف دھرنا تیسرے روز بھی جاری
لنڈیکوتل پاک افغان شاہراہ پر خوگہ خیل قوم کے عوام، سیاسی قائدین اور مشران کا این ایل سی اور ایف بی آر کے خلاف تیسرے روز بھی احتجاج جاری رہا۔
احتجاجی دھرنے میں ممبر صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی، آفریدی ٹرانسپورٹ یونین کے عہدیدارن، مقامی مشران اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ مطاہرین نے لنڈیکوتل سے طورخم بارڈر جانے والا پاک افغان شاہراہ مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا۔
اس موقع پر احتجاجی دھرنا کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے ضلع خیبر کے صدر شاہ حسین شینواری، برکت شینواری خوگہ خیل طورخم کسٹم کلئیرنس ایجنٹس کے چیئر مین معراج الدین شینواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طورخم بارڈر پر پر این ایل سی اور ایف بی آر کے حکام خوگہ خیل قوم کے ساتھ کی گئی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جبکہ ان کے زمین پر مبینہ ناجائز تعمیراتی کام شروع کر دیاگیا ہے جوکہ خوگہ خیل قوم کے ساتھ سراسر ظلم ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ تقریباً چار ماہ قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو، کسٹم اور نیشنل لاجسٹک سیل کے حکام کی جانب سے اُنکے ساتھ معاہدہ ہوا تھا کہ اگر پہلے معاہدے میں لکھا گیا تھا کہ اگر کسٹم ٹرمینل بنانے کیلئے 4 سو کنال سے زیادہ زمین کی ضرورت ہوئی تو خوگہ خیل قوم کو اُس کا باقاعدہ معاوضہ ادا کیا جائے گا لیکن اب حکومت اپنے معاہدے سے انحراف کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور این ایل سی حکام کے خلاف احتجاجی دھرنا تمام مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ضلع خیبر لنڈیکوتل پاک افغان شاہراہ پر این ایل سی اور ایف بی آر کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کے موقع پر پتھراؤ سے 6 پولیس اہلکار سمیت 11 مظاہرین زخمی ہوگئے تھے۔