چارسدہ میں طلبہ کا امتحانات اور فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
چارسدہ میں حکومت کی جانب سے امتحانات کے اعلان اور تعلیمی اداروں کے فیسوں میں اضافے کیخلاف طلباء نے فاروق اعظم چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کرکے حکومت کیخلاف نعرہ بازی بھی کی.مظاہرین طلباء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جس پر "ہمارے مستقبل کیساتھ نہ کھیلیں” اور "ہمیں تعلیم دو” کے نعرے درج تھے.
مظاہرین سے پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر نوید گیگیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کے باعث تعلیمی اداروں کی جانب سے طلباء کو فیزیکل اور نہ آن لائن کلاسز فراہم کیا گیا ہے جبکہ اب حکومت کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ 20 جون سے امتحانات مرحلہ وار شروع کیئے جاینگے۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات سے پہلے طلباء وطالبات کو کلاسز کے لیے کلاسز کا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ کچھ پڑھ کر پیپر میں لکھ سکے. کلاسز کے بغیر امتحانات لینا مزاق کے سوا کچھ نہیں.
” آن لائن کلاسز کے لئے بھی کوئی خاص پلاننگ نہیں تھی جسکی وجہ سے کسی بھی تعلیمی ادارے کی جانب سے کلاسز کا اہتمام کورونا وباء کے دوران نہیں کیا گیا.حکومت آن لائن کلاسز کے لئے بھی تمام تر سہولیات فراہم کریں تاکہ طلباء و طالبات امتحانات کے لئے تیار ہوکر امتحانات دے سکیں”۔
فیسوں میں اضافے کے حوالے سے نوید گیگیانی کا کہنا تھا کہ کورونا وباء میں تمام تعلیمی ادارے بند ہونے کے باجود ٹیوشن فیسز میں بلاوجہ اضافہ کیا گیا ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے.انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد تمام صوبوں کو خود مختیار بنایا گیا ہے تو وفاق کی بجائے صوبوں کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ سکولز کے حوالے سے تمام تر فیصلے خود کریں.
طلباء کا مطالبہ تھا کہ حکومت ایک ہفتے کے اندر تمام طلباء و طالبات کے لیے ایس او پیز کے تحت تمام کلاسز کا اہتمام کرلیں اور 20 جون سے شروع ہونے والے امتحانات کا فیصلہ واپس لیں بصورت دیگر سات دن کے ڈیڈ لائن کے بعد صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کرینگے۔