نوشہرہ میں پولیس اور وکیل آمنے سامنے، ایک دوسرے پر مار پیٹ کے الزمات
نوشہرہ میں وکیل اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کی ٹھن گئی، ایک دوسرے پر مارپیٹ کے الزامات عائد کرتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔
مقامی وکیل عطاء اللہ خان نے الزام لگایا ہے کہ وہ جمعرات کے دن بچوں کے ساتھ گاڑی میں جارہے تھے کہ راستے میں ناکے کے دوران پولیس نے انہیں روکنے کا اشارہ کیا، گاڑی نہ روکنے پر پولیس نے ان کا پیچھا کیا اور سڑک پر کھڑا کر دیا۔
ایڈووکیٹ عطاء اللہ نے الزام لگایا کہ ایس ایچ او ظفر خان اور پولیس اہلکار نے بدتمیزی کی اورماراپیٹا اور انکے خلاف غلط ایف آئی ار بھی درج کی۔
دوسری طرف ایس ایچ اوکاکہناہے کہ جونئیر وکیل کی گاڑی لفٹرکے زریعے اٹھوانے پر عطاء اللہ خان ایڈووکیٹ نے کچہری میں انہیں تھپڑ مارا۔
ساری صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او نے ایس ایچ او کینٹ کو معطل کرکے پولیس لائن تبدیل کردیا جبکہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے بھی واقعے کا نوٹس لیاہے اور ڈسٹرکٹ بار نوشہرہ نے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
دوسری جانب آج نوشہرہ میں عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ رہا، وکلاکی جانب سے ایس ایچ او کی گرفتاری اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔