مریضوں کے لواحقین نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا کو تالے لگا دیئے
جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا میں سہولیات کے فقدان اور ڈاکٹروں کی عدم حاضری کیخلاف مریضوں کے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ہسپتال کی مین گیٹ کو تالے لگا دیئے۔
مظاہرین نے ضلعی اور ہسپتال انتظامیہ اور محکمہ صحت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہسپتال ایم ایس جہانزیب داوڑ عوضی آفیسر کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف سے بھتہ لے کر غیرحاضری کے باوجود انہیں رجسٹر میں حاضر کر دیتے ہیں، ہسپتال کے ڈاکٹرز پرائیویٹ کلینکس چلانے میں مصروف ہیں جبکہ ہیڈکوارٹر ہسپتال بھوت بنگلے میں تبدیل ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ایکسرے پلانٹ اور دیگر مشینریاں غیرفعال ہیں، ہسپتال کے کوارٹرز اور بنگلوں پر غیرمتعلقہ افراد کرائے پر رہائش پذیر ہیں، ہسپتال میں زنانہ اور مردانہ مریضوں کا چیک اپ کرنے کیلئے کوئی ڈاکٹر موجود نہیں، اگر سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو احتجاج کا دائر وسیع کردیں گے۔
مظاہرین نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور سیکرٹری ہیلتھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں ایک ایماندار اور قابل ایم ایس کی تقرری کرکے موجودہ کرپٹ ایم سے کو ملازمت سے فارغ کیا جائے۔