پشاور اور خیبر میں 11 ماربل فیکٹریاں سیل
ضلعی انتظامیہ پشاور نے ورسک روڈ اور ملاگوری کے علاقوں میں11 ماربل فیکٹریوں کوسیل کرلیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر پشاور کیپٹن (ر) خالد محمود نے ڈپٹی کمشنر خیبرمنصور ارشدخٹک، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خیبر وسیم ریاض، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اشفاق خان، ایس پی رورل، اسسٹنٹ کمشنر عمر اویس کیانی، ڈپٹی ڈائریکٹر انڈسٹری اور محکمہ ماحولیات کے افسران کے ہمراہ ورسک روڈ ، ملاگوری اور دیگر علاقوں میں ماربل فیکٹریوں کا معائنہ کیا اورغیر قانونی ماربل فیکٹریوں کا جائزہ لیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
ڈپٹی کمشنر خیبر نے ضلع خیبر میں بھی غیرقانونی ماربل فیکٹریوں کے خلاف کارروائیوں کا حکم دیا۔ اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنرعمر اویس کیانی نے محکمہ ماحولیات اور محکمہ انڈسٹری کے افسران کے ہمراہ ورسک روڈ اور ملاگوری کے علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 11 غیر قانونی ماربل فیکٹریوں کوسیل کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر پشاورکیپٹن(ر)خالد محمود کے مطابق ان ماربل فیکٹریوں میں فلٹریشن پلانٹ نہ ہونے کی وجہ سے کٹائی کے دوران آلودہ پانی نالیوں سے ہوکر نہروں میں شامل ہو رہا تھا جس کی وجہ سے نالیاں بھی اکثر بند ہوتی تھیں اورزرعی پیداور بھی متاثر ہو رہی تھی جبکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا تھا۔
ان فیکٹریوں سے آلودہ پانی اکثر علاقوں میں سڑکوں پر بہنے کی وجہ سے عوام کو سخت تکلیف کا سامنا تھا۔ان فیکٹری مالکان کو پہلے بھی بار بار نوٹس دئیے گئے تھے کہ وہ محکمہ ماحولیات کے ضابطہ اخلاق پر عمل کرتے ہوئے فلٹریشن پلانٹ نصب کریں لیکن ان پر کوئی اثر نہیں ہو رہا تھا جس پر ضلعی انتظامیہ پشاور نے کاروائی کر تے ہوئے ماربل فیکٹریوں کوسیل کر دیا۔