موبائل ایپس آسانی کے ساتھ ساتھ مشکلات کا باعث بھی
سدرہ ایان
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی میں ترقی ہو رہی ہے، سائنس اپنی آخری حدوں کو چھو رہی ہے۔ جن جن کاموں کے لیے پہلے دور دراز جانا پڑتا تھا وقت کے ساتھ ساتھ اب وہ گھر بیٹھ کر ہونے لگے ہیں۔ ایسے ہی موبائل فونز کیلئے ایسی ایپلیکیشنز بھی بن گئیں جنہوں نے انسان کی بہت سی مشکلات حل کر دیں لیکن ساتھ میں انسان کے لیے خطرات بھی لے کر آئیں، انسان ان سے بے خبر ہو کر ان ایپس کو استعمال کرتا ہے۔ ساتھ میں یہ بھی بتاتی چلوں کہ جو سافٹ وئیر پلے سٹور سے باہر ہو وہ غیرقانونی ہوتا ہے اور آپ کے موبائل فون اور ڈیٹا کے لیے انتہائی نقصان دہ بھی ہوتا ہے اور ایسی ایپلیکیشنز کو گوگل سے انسٹال کیا جاتا ہے۔
پلے سٹور سے انسٹال کرنے والے سافٹ وئیرز سے اگر آپ کا ڈیٹا ہیک ہوتا ہے تو وہ اس بات کے لیے رسپانسبل ہوتے ہیں اور آپ کی مدد کرتے ہیں لیکن ایسی ایپس جو گوگل سے انسٹال کی جاتی ہیں اگر وہ ایپ آپ کا دیٹا چراتی ہے تو آپ کچھ نہیں کر پاتے، نہ ہی ادارہ رسپانسبل ہوتا ہے۔ آج کل بہت سی ایسی ایپس آئی ہوئی ہیں جو بہت سے ایسے پرکشش فیچرز لاتی ہیں کہ لوگ انہیں انسٹال اور استعمال کرنے سے خود کو روک نہیں پاتے۔
لیکن ان کا نقصان یہ ہے کہ آپ کو میسج دیر سے پہنچتا ہے، آپ کا واٹس ایپ Ban# ہو جاتا ہے، ہیکرز واٹس ایپ تک رسائی آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں اور موبائل میں وائرس بھی ڈال سکتے ہیں۔ پچھلے دنوں مجھے واٹس ایپ پہ ایک لنک ریسو ہوئی کہ پنک واٹس ایپ نئے بہترین فیچرز کے ساتھ وغیرہ وغیرہ، میں نے اس پنک واٹس اپ کی تصدیق کی تو پتہ چلا کہ کہ دراصل یہ ایک چور ایپ ہے جس کی لنک پر کلک کرتے ہی ہیکر آپ کے موبائل فون تک رسائی حاصل کر لیتا ہے اور با آسانی آپ کا ذاتی ڈیٹا چرا لیتا ہے۔
اگر آپ پہلے ہی سے اس لنک پر کلک کر چکے ہیں تو فوری اپنے فون کو ریسٹور کر کے میل آئی ڈی، بینک اکاؤنٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس ورڈ کو تبدیل کریں کیونکہ ایسی لنک پر کلک کرنے سے آپ کے بینکنگ پاس ورڈ پر قبضہ اور پھر اکاؤنٹ سے چوری بھی ہو سکتی ہے۔ سائبر انٹیلی جنس فرم نے صارفین کو تنبیہہ دی ہے کہ وہ گوگل یا ایپل کے آفیشل ایپ اسٹور کے علاوہ کسی بھی ایپ کو انسٹال نہ کریں۔
غلط اور جعلی ایپ کا استعمال کر کے دراصل آپ اپنے فون پر سمجھوتا کرتے ہیں، اور آپ کے ذاتی ڈیٹا جیسے تصاویر، ایس ایم ایس، اور رابطوں وغیرہ کو چوری کیا جا سکتا ہے، جب کہ کی بورڈ پر مبنی میل ویئر آپ کی ٹائپنگ کی ہر چیز کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
آج کل ہمیں یوٹیوب پر ایسی سینکڑوں ویڈیوز مل جائیں گی جن میں لوگوں کو یہ کہہ کر بے وقوف بنایا جاتا ہے کہ اپنی گرل فرینڈ کا واٹس اپ چیٹ دیکھیں، اپنے موبائل سے اپنی گرل فرینڈ کی کالز سنیں، اپنے دوستوں کے واٹس ایپ پہ نظر رکھیں وغیرہ وغیرہ۔ ایسی ایپلیکیشنز انسٹال کروا دی جاتی ہیں جن کا حقیقت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہوتا لیکن ہمارے لیے ایک بڑی مصیبت لے آتی ہیں۔
اگر حقیقت میں بھی یہ یوٹیوب کے طریقے کام کرتے تب بھی ہمیں کوئی حق نہیں کہ کسی کے موبائل یا واٹس ایپ تک رسائی کی کوشش کریں، ان سب باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی سرگرمیوں سے دور رہیں جو آپ کے لیے اور آپ کے پیاروں کے لیے کسی بڑی مصیبت کا باعث بنیں۔
قانون کے تحت کسی بھی معلوماتی نظام یا اعداد و شمار تک جان بوجھ کر غیرقانونی طریقے سے رسائی کرنے پر تین ماہ قید اور پچاس ہزار جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔