بلاگزکورونا وائرس

کیا واقعی احتیاط کے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے ؟

عربہ

مارچ دو ہزار بیس سے لیکر اب تک کورونا وائرس  کی وباء  نہایت تیزی سے بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے ہر  جگہ پر سیاہ  سناٹا چایا  ہوا ہے  اور ایسے لگ رہا ہے کہ جیسے دنیا  سے لوگ ختم  ہوئے ہیں  پہلی لہر کے بعد امید جاگ گئی تھی کہ چلو وباء  کا خاتمہ ہوگیا لیکن اچانک دوسری لہر آنے سے  دل میں  ایک انجان سا خوف بیٹھ گیا اور ہر وقت یہ سوچنے لگے کہ آخر  کب ہم اس وباء سے چھٹکارا  پانے میں کامیاب ہونگے۔

ہم نے دیکھا کہ کورونا وائرس کے دوران  انسانوں نے ہر طرح  کی تکلیفوں کا سامنا کیا ، بعض سخت دل لوگوں  نے مختلف طریقوں سے پیسے کمانا شروع کئے تو کچھ ایسے رحم دل لوگ بھی تھےجنہوں  نے  اس مشکل وقت میں نہ صرف لوگوں کی مدد کی بلکہ گھروں میں محصور لاچار اور غریب لوگ میں مفت راشن  بھی تقسیم کیا۔

اس کے علاوہ ہمارے ڈاکٹروں نے بھی اپنی ذمہ داریاں اچھے طریقے سے نبھائی اور دن رات کورونا وائرس کے شکار مریضوں کی علاج کیا اور اب بھی وہ اپنے فرائض بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ عام لوگوں کے ساتھ ہمارے ہیروز ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس بھی اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں  جس میں سے کئی اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں  تاہم زیادہ تر اس وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں۔

اب چونکہ کورونا وائرس کی تیسری لہر بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے  اور اب تک ہزاروں افراد اس وائرس کا شکار جبکہ سینکڑوں  افراد اس وائرس کی وجہ سے موت کی منہ  میں چلے گئے ہیں ۔ حکومت کی جانب سے بھی عوام کو وائرس سے بچنے کیلئے بار بار احتیاط کی تاکید کی جاتی ہے۔ اس ضمن میں حکومت نے سکولز، مارکیٹں، شادی ہالز  بھی  بند کئے تاکہ کورونا وائرس کی روک تھام کی جاسکے  لیکن اس کے باوجود ہم عوام بلکل بھی خیال نہیں کرتے اور بغیر ایس او پیز کے بازاروں میں گھومتے پھرتے ہیں جوکہ ایک خطرناک عمل ہے۔

آج  صبح ایک خبر سننے کو ملی کہ پشاور کے ہسپتال کورونا وائرس کے مریضوں سے بھر گئے  اور ہسپتالوں میں مزید کورونا وائرس کی مریضوں  کی جگہ نہیں ہے تاہم انتظامیہ  کے مطابق  کورونا  کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر بیڈز میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

اب آپ ہی بتائیں کہ خدانخواستہ اگر ہم خود یا ہمارے گھر کا کوئی فرد اس وائرس کا شکار ہوجائے اور ہسپتال میں انہیں علاج کرنے کی سہولیات نہ ملے تو ہم کیا کرینگے ؟

اس  لئے یہ ہم سب کی ذمہ داری  ہیں کہ  ہم بغیر ضرورت کے گھر سے باہر نہ نکلے  اور جتنا ہوسکے ہم احتیاط کریں کیونکہ اگر ہماری وجہ سے کوئی اس وائرس سے بچ سکتا ہے تو یہ بھی بڑی بات ہے کیونکہ فی الحال ہمارے پاس احتیاط کرنے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button