رمضان المبارک: لکی مروت اور سرائے نورنگ کے بازاروں میں سستی چینی کا حصول ناممکن
رمضان المبارک کے آغاز پرلکی مروت اور سرائے نورنگ شہر کے بازاروں میں سستی چینی کی دستیابی ممکن نہ ہوسکی،شوگر مافیا کامیاب ہوگئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے شوگرمافیاکے ہاتھوں کھیلتے ہوئے سرکاری ریٹ 84 روپے فی کلو کی بجائے سرکاری نرخ بھی ایک روپیہ مہنگا کرکے85 روپے رکھاہے۔
مارکیٹ میں چینی 100 سے 105 روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے،ضلعی انتظامیہ کی نااہلی کودیکھتے ہوئے محکمہ خوراک نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے شروع کردئیے۔ برائلر مرغی کا گوشت 450 روپے فی کلو گرام فروخت ہورہاہے۔ مقامی افراد کے مطابق دیسی لیموں بھی سرکاری ریٹ سے دگنے زائد نرخ پر فروخت کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے شہریوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ فیس بک، اخباری بیانات اور فوٹو سیشن کی حدتک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولراور پرائس مجسٹریٹ عرصہ سے کرپشن میں مصروف اور مارکیٹ سے غائب ہیں۔دکانداروں نے من مرضی کے نرخ مقرر کرکے اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کررکھا ہے ،حکومتی مشینری فیل ہوچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دودھ فروخت کرنے والے دکانداروں نے ماہ صیام کو مدنظر رکھتے ہوئے دودھ ،دہی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرکے شہریوں کی جیبوں کا صفایا کرنا شروع کررکھا ہے ،سحری وافطاری میں چینی ،دودھ،دہی دستر خوان کا لازمی جزو ہے ،شہریوں نے کمشنر بنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری نرخوں پر اشیاءخوردونوش کی فروخت یقینی بنائے اور لکی مروت کی نااہل ضلعی انتظامیہ کانوٹس لیں تاکہ ماہ رمضان میں غریب ،سفید پوش طبقہ اپنے بیوی بچوں کو دو وقت کی روٹی مہیا کرسکیں۔