ریڈیو شمال کیس 13 اپریل کو سماعت کیلئے مقرر
باجوڑ کے ایم ایف ریڈیو شمال کی بندش کیخلاف عدالت میں درخواست دائر، 13 اپریل منگل کا دن سماعت کیلئے مقرر، درخواست گزار اخون زادہ چٹان کے مطابق ضلعی انتظامیہ باجوڑ نے تمام قانونی دستاویزات کے باوجود بھی ریڈیو اسٹیشن میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور ریڈیو اسٹیشن کو زبردستی تالہ لگا کر بند کیا، ریڈیو کی بندش سے پانچ لاکھ روپے کا نقصان ہوا جس کا ازالہ کیا جائے۔
جمعہ کے دن سید اخونزادہ چٹان نے ضلعی عدالت باجوڑ میں سینئر سول جج افتخار احمد کی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ریڈیو شمال کی بندش غیرقانونی ہے اور ضلعی انتظامیہ نے زور زبردستی کر کے میرے ریڈیو چینل کو بند کر کے قانون سے بالاتر قدم اُٹھایا ہے جس کی ضلعی انتظامیہ ہرگز مجاز نہیں ہے۔
درخواست میں ڈپٹی کمشنر باجوڑ، اے سی خار، تحصیلدار خار اور ایس ایچ او کو فریق نامزد کیا گیا ہے، سید اخونزادہ چٹان کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے اہلکار تمام قانونی دستاویزات موجود ہونے کے باوجود بھی ریڈیو سے قیمتی سامان لے گئے اور ریڈیو کو بند کر دیا اور ریڈیو انتظامیہ کو ایک کمرے میں بند کر کے ہراساں کیا۔
درخواست کے مطابق سال 2012 سے شمال ریڈیو ایف ایم چینل بذریعہ فریکوینسی 98.6 حسب ضابطہ و قانون اپنی نشریات چلا رہا ہے اور قانون کے مطابق فیس بھی ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ریڈیو کی پوری ٹیم نے 2012 سے لے کر اب تک کوئی ایسا پروگرام نشر نہیں کیا ہے جو پیمرا کے اصول کیخلاف ہو یا علاقائی منافرت، مذہبی فرقہ واریت یا نسلی فسادات کا ذریعہ ہو اور یہی وجہ ہے کہ پیمرا کی طرف سے اب تک شمال ریڈیو پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگی اور نہ اس حوالے سے کوئی نوٹس جاری ہوا، نیز مدعی اور شمال ریڈیو کے عملے کو ثقافتی پروگرام کرنے پر عوام سے کافی داد اور پذیرائی ملی اور ساتھ ساتھ علاقہ باجوڑ کے عوام میں سیاسی تدبیر، ثقافتی ارتقاء میں ایف ایم ریڈیو کی مثبت کارکردگی ہے جبکہ مدعا علیہ نے علاقہ ہذا میں اپنی غیرقانونی تھانیداری قائم کی ہے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ شمال ریڈیو بذریعہ ایف ایم چینل لوگوں کے مسائل حل کرنے کیلئے عوام کی رائے حاصل کرنے، ثقافتی پروگرام کو پروموٹ کرنے، عوام میں آگاہی پیدا کرنے میں مصروف عمل ہے لہذا فی الفور ایف ایم ریڈیو چلانے کا حکم صادر کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ مدعاعلیہم کے غیرقانونی اقدام سے مدعی سخت ذہنی کوفت میں مبتلا ہو کر حقدار ہرجانہ ہے، نیز بوجہ غیرقانونی بندش مدعی کو کافی نقصان ہو اہے۔
عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے سماعت کیلئے 13 اپریل منگل کا دن مقرر کر دیا۔