وزیراعلیٰ کا جسٹس آفتاب آفریدی کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے جسٹس آفتاب آفریدی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے نامعلوم ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ آج شام پشاور اسلام آباد پر انبار انٹرچینج کے قریب نامعلوم ملزمان نے انسداد دہشت گردی عدالت سوات کے جج، جسٹس آفتاب آفریدی کو بیوی بچوں سمیت قتل کر دیا ہے۔
وقوعہ کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور پولیس حکام کو واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانا ظالمانہ فعل ہے، اس بہیمانہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔
وزیر اعلی نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم اور متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا، جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی اور کہا کہ متاثرہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، انہیں پورا انصاف دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے بھی اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی پر قاتلانہ حملہ انتہائی افسوس ناک ہے، شہید جج آفتاب آفریدی اور ان کی اہلیہ اور بچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، واقعے میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دلوا کر رہیں گے۔
کامران بنگش کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخوا نے پولیس کو دہشت گرد عناصر جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی ہے، ”شہداء کے لواحقین کے ساتھ غم کی گھڑی میں سب کھڑے ہیں۔”