مردان، ایک اور مریض جاں بحق، لنڈیکوتل صدائے امن دفتر کے دو ملازم کورونا کا شکار
مردان میڈیکل کمپلیکس میں کورونا کا ایک اور مریض جاں بحق جبکہ لنڈیکوتل تحصیل کمپاؤنڈ میں قائم صدائے امن دفتر میں کام کرنے والے 2 ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق ایم ایم سی میں کرونا کا ایک اور مریض چل بسا ہے جس کے بعد ایم ایم سی میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 141 ہو گئی۔
ہسپتال ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایم ایم سی میں کورونا کے داخل مریضوں کی تعداد 124 ہو گئی ہے جن میں 77 کے ٹیسٹس پازیٹیو ہیں، داخل مریضوں میں 35 مشتبہ مریض شامل ہیں جبکہ12 کے ٹسیٹ نیگیٹیو آئے ہیں۔
بیان کے مطابق ایم ایم سی آئی سی یو میں 15 مریض داخل ہیں جن میں سے 6 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، ”ایم ایم سی میں کورونا کے لئے مختص بیڈز میں 32 بیڈز کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد بیڈز کی تعداد 176 ہو گئی ہے، ENT وارڈ کو کرونا آئسولیشن وارڈ قرار دیا گیا ہے، این ٹی وارڈ کے مریضوں کو امراض چشم کے وارڈ منتقل کیا گیا ہے۔ میڈیکل کے مریضوں کیلئے باچا خان میڈیکل کالج کی بلڈنگ میں وارڈ قائم کیا گیا ہے جبکہ میڈیکل وارڈ کو ایم ایم سی سے متصل عمارت میں قائم کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضلع خیبر، لنڈیکوتل تحصیل کمپاؤنڈ میں قائم صدائے امن دفتر کے 2 ڈیٹا انٹری آپریٹر تاج محمد اور مزمل میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، دونوں ملازمین کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے جس کے باعث دونوں اہلکاروں کو گھروں میں قرنطین کر دیا گیا جبکہ دوسری طرف لنڈی کوتل صدائے امن دفتر کے لئے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں خواتین آتی ہیں جس کے باعث کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔
علاقے کے عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صدائے امن دفتر کے کے لئے آنے والی خواتین کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیا جائے اور حکومت کی طرف سے دی گئی احطیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ لنڈی کوتل صدائے امن دفتر آنے والی خواتین اور بچے کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔