ڈسکہ الیکشن، پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم
سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار علی اسجد ملہی کی درخواست مسترد کر دی جبکہ پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم جاری کر دیا۔
جمعہ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب دوبارہ کرانے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ قانونی نقاط بیان کریں جو ضروری نوعیت کے ہیں،صرف ان دستاویزات پر انحصار کریں جن کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں منظم دھاندلی کا ذکر نہیں، الیکشن کمیشن نے منظم دھاندلی کا کوئی لفظ نہیں لکھا،الیکشن کمیشن کا فیصلہ قانون کی خلاف ورزیوں پر تھا، آئی جی پنجاب اور دیگر حکام نے فون نہیں سنے، 13 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ معطل رہی، فائرنگ کے واقعات پورے حلقے میں ہوئے، الیکشن ایکٹ کی تمام شقوں پر عملدرآمد نہ ہو تو الیکشن کالعدم تصور ہوتا ہے، حلقہ میں اس وقت کی صورتحال سے واضح ہوتا ہے کہ الیکشن ایکٹ کی متعدد شقوں کی خلاف ورزی ہوئی، عدالت کے ریکارڈ پر رکھے گئے نقشے سے واضح ہے کہ ایک بلڈنگ میں متعدد پولنگ اسٹیشن تھے، علاقے میں فائرنگ یا بدامنی کا اثر ایک نہیں بلکہ سو سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر پڑا،اگر ایک پولنگ سٹیشن کے باہر بدامنی تھی تو ایک نہیں بلکہ سو سے زائد پولنگ سٹیشن متاثر ہوئے، صورتحال سے واضح ہے کہ حلقے میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں تھی۔
اس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ڈکشنری میں لیول پلیئنگ فیلڈ کا معنی دیکھیں کیا ہے، آپ کے خیال میں ایک فریق کے لیے حالات سازگار تھے اور دوسرے کے لیے نہیں،اگر بدامنی تھی تو دونوں کیلئے حالات ناسازگار تھے، آپ یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ بدامنی تھی لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں تھی، آپ احتیاط کریں اور لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے الفاظ استعمال نہ کریں، الیکشن کمیشن نے انتظامیہ کو سنے بغیر فیصلہ دیا،حلقے میں حالات خراب تھے یہ حقیقت ہے،یہ کہنا درست نہیں کہ تمام پارٹیوں کو مقابلے کیلئے مساوی ماحول نہیں ملا،ووٹرز کیلئے مقابلے کے مساوی ماحول کا لفظ استعمال نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ 8 مارچ کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب 18 مارچ کو ہو گا۔