”سسوبی کنڈاؤ کا تجارتی راستہ کھلنے تک پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رہے گا”
ضلع خیبر کے علاقے بازار ذخہ خیل میں انسداد پولیو مہم سے بائیکاٹ جاری ہے، ہزاروں بچے انسداد پولیو کے قطروں سے محروم ہو گئے، مساجد میں پولیو قطروں سے بائیکاٹ کے اعلانات، شاہراہ بندش اور پریس کلب کے سامنے احتجاج کی دھمکی دیدی۔
لنڈی کوتل کے دور افتادہ علاقے بازار ذخہ خیل میں ایک نئی نویلی فلاحی تنظیم کی طرف سے مساجد میں اعلانات کئے گئے کہ یہاں کوئی بھی اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے نہیں پلوائے گا جب تک سسوبی کنڈاو کے سرحدی اور تجارتی راستے کو کھول نہیں دیا جاتا اور یہ یقین دہانی نہیں کرائی جاتی کہ بازار ذخہ خیل کے لوگوں کے ساتھ کسی بھی حوالے سے امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔
فلاحی تنظیم کے مشران خبر جان اور سیال جان نے ذرائع کی وساطت سے میڈیا تک خبر پہنچاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ بازار ذخہ خیل میں زراعت، کارخانے اور کاروبار کے دوسرے وسائل اور ذرائع نہیں اس لئے حکومت سسوبی کنڈاو کا تجارتی راستہ کاروبار اور تجارت کے لئے کھول دے بصورت دیگر وہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلوانے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق دو مرتبہ ان کے ساتھ انتظامیہ وغیرہ کے جرگے ہوئے لیکن نتیجہ خیز نہیں ہو سکے۔
یاد رہے کہ حکومت نے کچھ ہی عرصہ پہلے سسوبی کنڈاو کے سرحدی راستے کو افغانستان کے ساتھ تجارت کے لئے کھول دینے کا کہا تھا جس کی فیزیبیلیٹی پر بھی کام ہوا تھا لیکن باقاعدہ اس کا آغاز نہیں ہو سکا جس پر وہاں کے مقامی لوگوں نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ بازار ذخہ خیل میں ہزاروں لوگ بے روزگار ہیں، غربت بڑھ رہی ہے اور لوگ فاقوں پر مجبور ہیں اس لئے جب تک سسوبی کنڈاو کا تجارتی راستہ کھول نہیں دیا جاتا تب تک ان کا پولیو سے بائیکاٹ جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور توحید الاسلام امن تنظیم کے ذمہ داران اور احتجاجی تنظیم کے مشران کے مابین دو بار جرگے ہوئے لیکن نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر طارق حیات نے میڈیا کو بتایا کہ بازار ذخہ خیل ڈی سی خیبر اور اے سی لنڈی کوتل کا ڈومین اور ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
واضح رہے کہ فلاحی تنظیم کے رضاکاروں نے توحید الاسلام کی موٹر کار پر شدید پتھراؤ کیا جس کے ردعمل میں توحید الاسلام کے رضاکاروں نے فلاحی تنظیم کے کچھ افراد کو گرفتار کر لیا۔