صحافیوں کے درمیان پھڈا، حکومت نے سوات پریس کلب کو سیل کر دیا
صحافیوں کی آپسی چپقلش کے باعث خیبر پختونخوا حکومت نے سوات پریس کلب کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
اس حوالے سے محکمہ اطلاعات خیبر پختونخوا کی جانب سے ڈپٹی کمشنر سوات کو باقاعدہ ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ سوات کی صحافی برادری پریس کلب کی ملکیت کے حوالے سے دو حصوں میں بٹ گئی ہے (اور دونوں اس کی ملکیت کا دعوی کر رہے ہیں) تاہم انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ پریس کلب سرکار کی ملکیت اور سرکاری فنڈز سے اس کا انتظام چلایا جاتا ہے۔
مراسلے کے مطابق یہ تنازعہ حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے اور جتنا جلد ہو سکے اسے حل کر لینا چاہئے لہٰذا حکام بالا نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لئے پیر کے روز تک مذکورہ پریس کلب کو تالہ لگا دیا جائے اور متحارب گروپوں میں مصالحت کی راہ نکالی جائے جس کے لئے انتخابات ہی بہترین طریقہ ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی سوات میں کارکن صحافیوں نے پریس کلب پر قابض مافیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران پریس کلب پر قابض صحافیوں نے پولیس کی موجودگی میں کارکن صحافیوں کا راستہ روکا اور ہاتھا پائی شروع کر دی تھی۔