مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے موقف کی نفی کر دی
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مؤقف کی نفی کردی۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ خوشی ہے کہ قانون کے شعبے سے وابستہ ماہرین یہاں جمع ہیں، دنیا کا نظام اور انسانیت کی اجتماعی زندگی کانظام قانون کے بغیر نہیں چلتا، ہمارے ہاں قانون بنانے کے ادارے موجود ہیں اور قانون کے مطابق فیصلہ دینے کیلئے عدالتیں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہماری مقننہ کیا قانون سازی کے اس معیار پر پورا اترتی ہے؟ کیا ہماری عدالتیں انصاف فراہم کرنے کے اس معیار پر پورا اترتی ہیں؟ ملک میں مربوط نظام کی ضرورت ہے۔
گزشتہ روز کے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس سے متعلق فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ پی ڈی ایم بناتے ہوئے استعفوں کا آپشن رکھا گیا تھا لیکن ایسا کہیں طے نہیں تھا کہ استعفے آخری آپشن ہوں گے اور ایٹم بم کی طرح ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز 10 میں سے 9جماعتوں کی رائے تھی لانگ مارچ پر استعفے دےکر جائیں، یہ بھی کہا گیا کہ چلو صرف قومی اسمبلی سے استعفے دیے جائیں، آدھا ایوان خالی ہوجائے گا لیکن پیپلز پارٹی نہ مانی۔
سربراہ اتحاد کا کہنا تھاکہ پی پی نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشورہ کرنے کی مہلت مانگی جو دے دی گئی جبکہ پی ڈی ایم متحد ہے، مختلف مسائل پر اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی مذہبی کارڈ استعمال نہیں کرتے، آئین کے دائرہ میں بات کرتے ہیں، اسرائیل کو تسلیم کرنا موضوع بحث مسئلہ نہیں، فلسطینیوں کو ریاست دلانا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں اختلافات سامنے آئے تھے اور ساتھ ہی لانگ مارچ بھی ملتوی کردیا گیا۔