مردان میں خواتین کا پولیس کے خلاف احتجاج
مردان کے علاقے رستم چیک پوسٹ کی خواتین نے پولیس سٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرہ بازی کی۔
رستم چیک پوسٹ کی رہائشی خواتین نے اس وقت رستم پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جب ان کے رشتہ دار خان شیر ولد خورشید کو پولیس اہلکاروں نے تھانے لاکر بغیر کسی جرم کے حوالات میں بند کرکے شدید تشدد کا نشانہ بناڈالا مشتعل مظاہرین نے پولیس اسٹیشن کے سامنے ٹائرز جلاکر مردان بونیر روڈ کو کچھ وقت تک ہرقسم ٹریفک کیلئے بند کیا۔
اس دوران مظاہرین نے رستم پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ رستم پولیس اسٹیشن کے 2اہلکاروں نے ہمارے رشتہ دار کو بغیر کسی جرم کے حوالات میں بند کرکے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جو کہ سراسر ظلم و زیادتی ہے اس ملک میں قانون نام کی کوئی شے نہیں قانون صرف غریبوں کیلئے ہے ، جس کے بعد مشتعل خواتین نے تھانے کے اندر جاکر شدید توڑ پھوڑ بھی کی ‘
مشتعل خواتین کے سامنے رستم پولیس کے اہلکار بے بس اور خاموش تماشائی کھڑے تھے انہوں نے آئی جی خیبر پختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا کہ شہری پر تشدد کرنے والے دو پولیس اہلکاروں کو معطل جبکہ ایس ایچ او خائستہ خان کو ضلع بدر کیا جائے۔ بعد ازاں خواتین منتشر ہوگئیں۔