لنڈیکوتل میں جائیداد تنازعہ، فریقین کے متضاد دعوے، جھوٹا کون سچا کون؟
لنڈی کوتل کے علاقہ صدوخیل کے رہائشی عامر اور ساجد کا اپنے گاؤں میں جعفر شاہ اور ابراہیم شاہ کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ چلا آ رہا ہے جس میں ایک دوسرے پر آبادی و کام کرنے کی مخالفت تھی۔
اس حوالے سے دونوں فریقین نے انصاف کی فراہمی کیلئے لنڈی کوتل پریس کلب میں ایک دوسرے کیخلاف پریس کانفرنس کی، فریق اول ساجد اور عامر صدوخیل نے کہا کہ مقامی ایس ایچ او اور پولیس عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کر رہی، ہماری اراضی پر تعمیراتی کام جاری ہے جس کو روکنے کے لئے ہم نے ذاتی کوشش کی لیکن پولیس نے ہمیں زدوکوب کیا۔
اس دعوے کو فریق دوم جعفر شاہ اور ابراہیم شاہ صدوخیل نے من گھڑت و جھوٹ قرار دیا اور کہا کہ ہم انصاف کے طلبگار ہیں ،قانون اور عدالتی حکم کی پوری پاسداری کر رہے ہیں، ہم تعمیراتی کام نہیں کر رہے تھے بلکہ کرائے پر لائی گئی ہیوی مشینری ہٹا رہے تھے جس کی اطلاع پولیس سٹیشن کو دی گئی تھی اور فریق اول نے شور مچایا لیکن کسی پر تشدد نہیں ہوا نہ ہم نے کسی پر ہاتھ اٹھایا اور نہ ہی پولیس نے کسی پر کوئی تشدد کیا ہے، ”ہم آئین و قانون کی پاسداری کر رہے ہیں۔”
فریق اول نے پولیس پر تشدد کا الزام لگایا جس کے حوالے سے ایڈیشنل ایس ایچ اوبخت روان آفریدی کا موقف سامنے آیا اور ان کا کہنا تھا کہ فریق دوم نے سپاٹ سے ہیوی مشینری ہٹانے کی اطلاع دی تھی جس کی معلومات فریق اول کو بھی دی گئی تھی، ”عدالتی حکم پر عملدرآمد ہو رہا ہے اور کام بند ہے۔”