شمالی وزیرستان کے بارود کی بو سے پی ایس ایل تک کا سفر، محمد وسیم نے خود کو منوا لیا
خالدہ نیاز
چند روز قبل جب پاکستان سپرلیگ کے سیزن سکس میں اسلام آباد یونائیٹیڈ نے محمد وسیم کی عمدہ باولنگ کی بدولت ملتان سلطانز کو شکست دی تو کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ محمد وسیم کون ہے اور کہاں سے تعلق رکھتا ہے۔ بعد ازاں جب محمد وسیم کے حوالے سے بات شروع ہوئی اور پتہ چلا کہ ان کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہیں تو بہت سارے لوگوں کو یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ دہشت گردی سے متاثرہ شمالی وزیرستان میں ایسا ٹیلنٹ بھی موجود ہے۔
شمالی وزیرستان کا نام سنتے ہی لوگوں کے ذہنوں میں بندوق اور دہشت گردی کا خیال آتا ہے لیکن اب اس مٹی سے ایسے نوجوان سامنے آرہے ہیں جو نہ صرف اپنے علاقے کا بلکہ پورے خیبرپختونخوا اور ملک کا نام روشن کررہے ہیں۔ 19 سالہ محمد وسیم جس کا تعلق شمالی وزیرستان کے سپین وام تحصیل سے ہے نے پاکستان سپرلیگ کے سیزن سکس میں اسلام آباد یونائیٹیڈ کی جانب سے اپنے پی ایس ایل کیریئر کا آغاز کیا ہے اور پہلے ہی میچ میں تین وکٹیں لے کر سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے۔ محمد وسیم نے اپنے ڈیبیو میچ میں محمد رضوان، شاہد آفریدی اور صہیب مقصود کی وکٹیں حاصل کیں۔
ٹی این این کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران محمد وسیم نے بتایا کہ انکو شروع ہی سے کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا لیکن انکے علاقے شمالی وزیرستان میں ہارڈ بال کے گراؤنڈز نہیں ہے تو اس وجہ سے ٹینس بال کے ساتھ کھیلنا شروع کیا اور ٹی وی پرمیچز شوق سے دیکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 2013 سے انہوں نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا اور اس کے بعد 2018 میں پشاور آئے جہاں انہوں نے ہارڈ بال کرکٹ کے لیے کلب کو جوائن کیا اور سخت محنت شروع کی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے شروع میں گھر والوں اور خصوصی طور پر انکے والد نے انکی حوصلہ افزائی نہیں کی’ وہ مجھے کہا کرتے کہ کرکٹ کو چھوڑو اور اپنی پڑھائی پرتوجہ دو، پشاور میں جب میں کلب میں والد سے چھپ کرکرکٹ کھیلتا تھا، انکو ایک مرتبہ پتہ چلا تھا کہ میں اس طرح کلب جاتا ہوں کرکٹ کے لیے تو انہوں نے پھر مجھے کہا کہ اپنی پڑھائی کرو پھر میں نے انکو بتایا کہ آپ کو کسی نے غلط بتایا ہے میں کرکٹ نہیں کھیلتا، صرف پڑھائی کرتا ہوں’ محمد وسیم نے بتایا۔
محمد وسیم نے بتایا کہ انہوں نے ایف ایس سی کررکھا ہے اور اقرا یونیورسٹی پشاور میں بی بی اے میں داخلہ لے رکھا ہے لیکن اس وقت وہ کرکٹ میں مصروف پروہ اپنی پڑھائی کو جاری رکھیں گے۔
دائیں ہاتھ سے باولنگ کرانے والے فاسٹ باولر ڈسٹرکٹ لیول، ریجن لیول اور پاکستان انڈر 19 کے لیول پرکھیل چکے ہیں جبکہ سری لنکا میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ اور انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ وہ کرکٹ کے سلسلے میں دو دو مرتبہ سری لنکا اور جنوبی افریقا اور ایک مرتبہ چائنہ کا ٹور کرچکے ہیں۔
محمد وسیم اسلام آباد یونائیٹیڈ میں کس طرح پہنچے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سال انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنا ڈیبیو کیا اور اچھی پرفارمنس دکھائی اس کے علاوہ باقی ٹورنمنٹس میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی تو پھر مجھے کال آئی کہ آپکو اسلام آباد یونائیٹیڈ نے ایمرجنگ پلیئر کیٹگری میں منتخب کرلیا ہے۔
‘ جب مجھے کال آئی کہ میں پی ایس ایل کے لیے اسلام آباد یونائیٹیڈ میں جگہ بنا چکا ہوں تو اس وقت میری خوشی کی انتہا نہ تھی جبکہ میرے گھر والوں اور خاص طور پرمیرے والد کو یقین نہیں آرہا تھا وہ کہہ رہے تھے کہ یہ تو بہت بڑا لیگ ہے سفارش کے بغیر کوئی منتخب نہیں ہوتا لیکن مجھے خود پر بھروسہ تھا کہ میں نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے جس کی وجہ سے میں پی ایس ایل تک پہنچا’ محمد وسیم نے کہا۔
محمد وسیم کا پسندیدہ کھلاڑی انگلینڈ کے بین سٹوک ہیں اور وہ خود باولنگ کے ساتھ بیٹنگ بھی کرتے ہیں جبکہ ایشیا کپ میں 19 گیندوں پر ففٹی بھی سکور کرچکے ہیں۔
محمد وسیم کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے البتہ انکے علاقے میں سہولیات کا فقدان ہے، نہ تو گراؤنڈز موجود ہے اور نہ دوسری سہولیات۔ حکومت کو چاہیئے کہ شمالی وزیرستان میں ہارڈ بال کے گراؤنڈز بنائے اور کھلاڑیوں کو باقی سہولیات بھی دیں تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آسکیں اور شمالی وزیرستان کے نوجوان اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کرسکیں۔
محمد وسیم پرامید ہے کہ پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے اور قومی کرکٹ ٹیم میں جگہ بنا کر شمالی وزیرستان اور اور ملک کا نام روشن کریں گے۔