ملالہ یوسفزئی اپنی مادری زبان پشتو بولنے میں فخر محسوس کرتی ہیں
بچوں کی تعلیم کے لئے جدوجہد کرنے والی امن نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ وہ یہ کہتی ہوئی فخر محسوس کرتی ہے کہ وہ پشتون ہے اور ان کی مادری زبان پشتو ہے۔
مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے نشریاتی ادارے کو اپنی ویڈیو پیغام میں ملالہ یوسفزئی نے سب کو اس دن کی مبارک باد دی ہے اور کہا ہے کہ ہم سب کو چاہئے کہ اپنی مادری زبان پر فخر کریں، اسے سیکھیں اور اس میں لکھنا پڑھنا سیکھیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا اور کہا کہ سائینس اور ریسرچ سے ثابت ہے کہ جو بچے اپنی مادری زبان سیکھتے ہیں اور اسی میں ابتدائی تعلیم حاصل کرتے ہیں تو وہ مختلف شعبہ جات اور خاص کر تعلیم میں بہت آگے نکل جاتے ہیں۔
ملالہ نے کہا ہمیں چاہئے کہ اپنے سکولوں میں مادری زبانوں کی تعلیم لازمی کروائیں خواہ وہ پشتو ہے، پنجابی ہے، سرائیکی ہے، بلوچی یا سندھی۔ اور ہمیں چاہئے کہ مادری زبان کے ساتھ ساتھ دیگر زبانیں بھی سیکھ لیں کیونکہ دوسروں زبانوں پر عبور حاصل کرنا ایک ہنر اور فن ہے۔ اسی لئے خواہ وہ اردو ہے یا انگلش یا دوسری زبانیں وہ بھی ضرور سیکھیں۔
اپنی زبان میں ادب اور شاعری کو ضرور پڑھیں، پشتو میں اس ضمن میں ہمارے ساتھ خوشحال خان خٹک، رحمان بابا، غنی خان اور دوسرے کئی بڑے بڑے نام ہیں۔
ملالہ نے کہا "میں سب سے کہتی ہوں کہ اپنی زبان پر فخر کریں، اس پر عبور حاصل کریں اور اسی میں لکھا اور پڑھا کریں”