بھتہ سے انکار پر دو بھائی بہن سمیت قتل، صوابی میں بیٹی ماں کی قاتلہ نکلی
نوشہرہ، بھتہ نہ دینے پر بھتہ خوروں نے دو جواں سالہ بھائیوں کو بہن سمیت قتل کر دیا اور کمسن بھائی کو زخمی جبکہ پورے خاندان کو اپنے ہی گھر سے بے دخل کر کے بھتہ خور اسی گھر میں منشیات فروشی کا دھندہ کر رہے ہیں۔
متاثرہ خاندان کے مطابق ملزمان طرح طرح کی دھمکیاں دے رہے ہیں ایک ہفتے کے اندر اندر ملزمان گرفتار نہ کئے گئے اور ہمیں انصاف فراہم نہ کیا گیا تو چھوٹے بچوں سمیت خود پر پیٹرول چھڑک کر ڈی پی او نوشہرہ کے دفتر کے سامنے اجتماعی خودسوزیاں کریں گے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق تھانہ اکوڑہ خٹک کی حدود میں واقع ملی خیل کی رہائشی ماہ نور نامی دوشیزہ نے اپنی والدہ بس نامہ اور بیوہ بھاوج بخت ناز کے ہمراہ نوشہرہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سجاد، زید اللہ، ظاہر، کامران، عظیم، فردوس، نواب، اسد اور دولت ہم سے بھتہ کا مطالبہ کر رہے تھے، ہم نے انکار کر دیا تو ان سب نے مل کر پہلے میری بہن شاہدہ کو قتل کیا پھر میرے بھائی برکت کو قتل کیا، برکت کے بعد ان ظالموں نے میرے کمسن بھائی علی پر فائر کر کے زخمی کر دیا اور اب انہوں نے میرے جواں سالہ بھائی انور شاہ کو قتل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین ہمارے گھر پر قبضہ کر کے اسی گھر میں منشیات کا کاروبار کر رہے ہیں اور ہمیں اپنے ہی گھروں سے بے دخل کر دیا ہے اور ہم اپنے گھر کے مالک ہوتے ہوئے بھی دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
متاثرہ خاندان کے مطابق وہ کئی بار اپنی فریاد لے کر پولیس کے پاس گئے ہیں لیکن مقامی پولیس ان بااثر بھتہ خوروں کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی الٹا ملزمان ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
انہوں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، آجی پی خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی، ڈی آئی جی مردان ریجن اور ڈی پی او نوشہرہ سے داد رسی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں بااثر بھتہ خوروں، منشیات فروشوں سے تحفظ فراہم کرتے ہوئے انصاف دلائیں بصورت دیگر ایک ہفتے میں انصاف نہ ملنے پر ہم ڈی پی او نوشہرہ کے دفتر کے سا منے خود پر اور اپنے بچوں پر پٹرول چھڑک کر اجتماعی خود سوزیاں کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری نوشہرہ پولیس پر عائد ہو گی۔
صوابی میں اندھے قتل کا معمہ حل
دوسری جانب صوابی پولیس نے کچھ روز قبل مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوارن ہوئے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا، بیٹی ہی ماں کی قاتلہ نکلی۔
صوابی پولیس کے مطابق موبائل فون کے استعمال پر ڈانٹ پڑنے پر سفاک بیٹی نے اپنی جنت اجاڑ دی جبکہ واردات کو ڈکیتی کا رنگ دے کر کہا گیا کہ کسی ڈکیت نے گھر پر حملہ کر کے مسماة بہارہ کو قتل اور بیٹی مسماة ایمن کو اغواء کرلیا تاہم پولیس کی پیشہ وارانہ تفتیش نے حقیقت سے پردہ اٹھا لیا۔
پولیس ٹیم نے ملزمہ ایمن اور قریبی رشتہ دار ملزم ارشد اقبال کو گرفتار کر کے مسماة بہار بی بی کے قتل کا معمہ حل کر دیا۔
یاد رہے کہ مدعی مقدمہ سعید اللہ سکنہ ٹوپی نے مورخہ 2 فروری کو رپورٹ درج کی تھی کہ دیہہ کوٹھا میں ان کے گھر میں اس کی بیوی مسماة بہار بی بی کو نامعلوم ملزمان نے قتل کیا ھے جبکہ 14 سالہ بیٹی کو اغواء اور گھر کا سامان بکھرا پڑا ھے۔
ڈی پی او صوابی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس کو اصل حقائق معلوم کرنے اور ملزمان کو ٹریس و پابند سلاسل کرنے کا ٹاسک سونپ دیاجس نے جدید خطوط پر موبائل ڈیٹا کی جانچ کی اور مقتولہ کی بیٹی مسماة ایمن عمر 14/15 سال کو بازیاب کرانے کی تگ و دو شروع کی۔
کچھ دن قبل شیرزادہ نامی شخص کے موبائل کو ٹریس کرنے پر ارشد اقبال ولد اول خان کا نام سامنے آیا، پولیس نے جب ارشد اقبال کو حراست میں لیا تو اس نے واردات کے بارے میں راز اُگل دیئے کہ ایمن نے مجھے فون کیا کہ میں گھر سے تمہارے لیے بھاگ آئی ہوں، اس لئے میں راولپنڈی سے اُس کیلئے جہانگیرہ آیا، جب مجھے پتہ چلا کہ انہوں نے والدہ کو بے دردی سے قتل کیا ہے تو میں اس کو بہن کے گھر چھوڑ کر لاہور چلا گیا۔
مقتولہ ایمن نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دن قبل میرے اور ارشد اقبال کے مابین اس کے بھائی کی شادی میں تعلقات استوار ہوئے، اس نے مسلسل رابطہ رکھنے کے لئے مجھے موبائل فون اور سم کارڈ دیا تھا۔
ملزمہ کے مطابق جب والدہ کو معلوم ہوا کہ اس کی بیٹی کسی کے ساتھ موبائل فون پر بات کرتی ہے تو سختی سے منع کرنے اور موبائل فون لینے کی کوشش کی تو ملزمہ نے طیش میں آ کر پستول سے والدہ پر پیچھے سے گولی چلا دی، بعد میں گلہ بھی گھونٹ دیا، ماں کی سانسیں موجود ہونے پر سفاک قاتلہ نے پھر چھُری سے پے درپے وار کئے اور آخر کار ماں جیسی عظیم ھستی کو اس دنیا سے فنا کر دیا۔
ادھر نوشہرہ چراٹ روڈ پر ایک اور افسوس ناک روڈ ٹریفک حادثے میں ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق نوشہرہ روڈ پر کھڑی ہوئی خراب ٹریکٹر ٹرالی پر موٹر سائیکل سوار چڑھ گئی جس کے نتیجے موٹر سائیکل سوار شخص موقع پر جاں بحق ہو گیا، ریسکیو 1122 کی میڈیکل ٹیم نے ڈیڈ باڈی کو میاں راشد میموریل ہسپتال پبی منتقل کر دیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
راہزنی کے دوران زمیندار قتل
نوشہرہ ہی کے علاقے علی بیگ میں مقامی زمیندار کو گن پوائنٹ پر لوٹنے کی کوشش، مزاحمت پر فائرنگ کر کے موت کے گھات اتار دیا گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق مقتول ارشد خان گزشتہ رات اپنی ارضیات پر گئے تھے، گھر واپس نہ آنے پر بھائی زاہد خان پہنچا تو ارشدخان خون میں لت پت مردہ حالت میں پڑا تھا۔
مقتول کے بھائی زاہد خان کے مطابق ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں، اپنا کاروبار کرتے ہیں، تھانہ پبی کے مطابق پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ قتل دشمنی پر ہوا یا یہ ڈکیتی کی واردات ہے۔
میاں راشدمموریل ہسپتال پبی میں پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول کی نعش ورثا کے حوالے کر دی گئی جبکہ تھانہ پبی میں مقتول کے بھائی زاہد خان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔