اختلافات کے بعد پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے سینیٹ ٹکٹوں میں ردوبدل کا فیصلہ
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا سے سینیٹ ٹکٹوں کے اعلان کے بعد پارٹی میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ٹکٹوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف نے فیصل سلیم سے ٹکٹ واپس لے کر لیاقت ترکئی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیاقت ترکئی نے کاغذات الیکشن کمیشن میں جمع کرادیئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی اللہ خٹک سے بھی ٹکٹ واپس لیا جارہا ہے جب کہ وزیراعلیٰ کمپلینٹ سیل انچارج دلروزخان کو ٹکٹ دیے جانےکا امکان ہے۔ دلروز خان نے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کاغذات جمع کرادیئے۔
یاد رہے کہ سینیٹر لیاقت علی ترکئی 2015 کے سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور وہ خیبر پختونخوا کے سینیئر وزیر شہرام خان ترکئی کے والد ہے اور انہیں عاطف خان وزیر کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے دو بڑوں کے ذاتی اختلافات اور سیاسی رنجشیں ختم ہوگئیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان اور سابق وزیر سیاست اور سپورٹس عاطف خان نے اسلام آباد میں وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے دونوں کے درمیان صلح کرادی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور عاطف خان کےاختلافات ختم کرانےمیں گورنرشاہ فرمان اورگورنر عمران اسماعیل نےکردار ادا کیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آپ دونوں کا ورکنگ ریلیشن شپ آئیڈیل ہونا چاہئے، اختلافات ختم کرکے عوامی خدمات پر توجہ مرکوز کریں، مل جل کر کام کرنے کے نتائج زیادہ بہترہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کیلئے خیبر سے 12 امیداروں کا اعلان کیا تھا جس میں سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر محسن عزیر اور سینیٹر ذیشان خانزادہ کو دوبار ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دوست محمد، ثانیہ نشتر، فیصل سلیم اور نجی اللہ خٹک کو بھی شامل کیا گیا ہے۔