افغان پولیس پر حملے، کمانڈر سمیت 5 اہلکار جاں بحق
افغانستان میں 3 مختلف واقعات میں پولیس گاڑیوں کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کمانڈر سمیت 5 اہلکار جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق پہلا حملہ کنڑ صوبے میں ایک مصروف رہائشی علاقے سے گزرتے ہوئے پولیس قافلے پر کیا گیا، دھماکہ وہاں پہلے سے موجود بارودی مواد سے بھری ایک کار میں ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا جو اتنا زور دار تھا کہ آس پاس موجود سکول اور گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا جبکہ 8 گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور 3 دکانوں کو معمولی نقصان پہنچا۔
کنڑ کی صوبائی کونسل کے ممبر دین محمد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں پولیس کمانڈر محمد فیروز سمیت 5 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
ادھر قندھار میں پولیس چیک پوسٹ پر بارودی مواد سے بھری کار سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تاہم کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ قندھار کے گورنر کے ترجمان نے حملے کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی ہے۔
دوسری جانب جلال آباد میں بھی ایک پولیس قافلے کو کار بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جس میں 4 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں 3 پولیس اہلکاروں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
تاحال کسی گروپ نے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن دارالحکومت میں ہونے والے زیادہ تر بم دھماکے داعش نے کئے جب کہ دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں طالبان ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے رواں ماہ مختلف حملوں میں 25 سے زائد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوئے، اسی طرح افغان فوج پر بھی حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی کابل میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملہ ہوا تھا جس میں 5 افغان سکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے۔