خیبر پختونخوا حکومت کا پشاور کے ‘چارلی چپلن’ کو ملازمت دینے کا اعلان
خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور کے ‘چارلی چپلن’ کو ملازمت دینے کا اعلان کر دیا۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر ثقافت و محنت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی منظوری کے بعد محمد عثمان کو ملازمت کی پیش کش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عثمان نے معروف چارلی چپلن کا کردار دوبارہ زندہ کر دیا، ملازمت کی پیش کش پشاور چارلی چپلن کے لئے ایک تحفہ ہے، ملازمت کے بعد محمد عثمان اپنے فن پر زیادہ توجہ دے سکیں گے۔
پشاوری چارلی چپلن محمد عثمان نے بتایا کہ بچپن سے ہی چارلی چپلن کی ویڈیوز دیکھتا تھا اور مجھے شوق تھا کہ میں بھی پاکستانی چارلی چپلن بن جاؤں اور لوگوں ہنساؤں۔
محمد عثمان کا کہنا تھا کہ جب شروعات کی تو اس وقت کورونا وائرس کی وجہ سے معاشرے میں بہت پریشانی تھی اور سب لوگ گھروں میں قید تھے، ”میں چاہتا تھا کہ لوگوں کے چہروں پر مسکرہٹ لاؤں۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر میری زندگی کے بارے میں لوگ پوچھیں تو میری زندگی بہت عجیب ہے لوگ اگر سنیں میرے بارے میں تو رونے لگیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب گھر سے نکلتا ہوں ناں تو اپنی اس زندگی کو میں دروازہ بند کر کے نکل جاتا ہوں اور لوگوں کو ہنسانے میں لگ جاتا ہوں۔
محمد عثمان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ اب حکومت بھی میرے ساتھ تعاون کرے کیونکہ کردار تو اٹھا لیا مگر اب سپورٹ کی ضرورت ہے اور آج جو میں ہوں یہ ٹیم وررک کا ہی نتیجہ ہے، ”میرے دوست میرے ساتھ بڑی محنت کرتے ہیں، اس صوبے کے لوگوں نے بڑے دکھ درد دیکھے ہیں اب اگر انہیں میری وجہ سے خوشیاں مل رہی ہیں تو میں کرنا چاہتا ہوں۔”