دہشت گردی کے ستائے جانی خیل کے عوام منشیات کی لعنت کا شکار
دہشت گردی کے ستائے جانی خیل کے عوام منشیات کی لعنت کا شکار ہو گئے۔
علاقہ جانی خیل جو بنوں سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہاں پر مختلف قسم کا نشہ ہیروئن، آئس، شراب اور دوسری منشیات کا کھلم کھلا استعمال اور خرید و فروخت جاری ہے جس سے علاقے کے کم عمر لڑکے نشے کے عادی بن گئے ہیں اور بنتے چلے جا رہے ہیں۔
اس کے باوجود کہ عین وسط میں پولیس تھانہ بھی موجود ہے، اس کے علاوہ 10 ،15 کلومیٹر میں دو اور تھانے
میریان اور ہوید تھانہ کے ساتھ ساتھ آرمی کے چیک پوسٹس اس علاقے میں جگہ جگہ پر موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہاں کی عوام نے منشیات کی روک تھام کے سلسلے میں مذکورہ تھانے کی انتظامیہ سے کئی بار جرگے بھی کئے لیکن تاحال انہوں نے کوئی عملی اقدام نہیں لیا۔
گزشتہ دنوں جانی خیل میں ہونے والے 20 سال بعد کھلی کچہری میں ڈویژن بھر کی انتظامیہ کمشنر شوکت علی یوسفزئی، ڈی آئی جی اول خان، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان، ڈپٹی کمشنر محمد زبیر نیازی اور دیگر محمکوں کے سربراہان شریک ہوئے تھے۔
کھلی کچہری میں بھی یہاں کے عوام نے منشیات کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
جانی خیل کی عوام مطالبہ کرتی ہے کہ ہماری نسلوں کو اس لعنت سے چھٹکارہ دلایا جائے اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔