”زچہ بچہ ڈاکٹر کی لاپرواہی سے جاں بحق ہوئے، کارروائی کی جائے”
لیاقت صیام سے
”ڈاکٹر کی لاپرواہی سے زچہ بچہ جاں بحق ہو گئے، ڈاکٹر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔”
یہ الزام اور انصاف کی اپیل خلاف کٹہ خیل سے تعلق رکھنے والے غریب چاول فروش مولانا رشید احمد نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کی اور کہا کہ ڈیلیوری کیس کیلئے اہلیہ کو 12 بجے سٹی ہسپتال لایا جہاں ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر موجود نہیں تھی اور نرسوں نے دو گھنٹے کے بعد شفاء ہسپتال میں ڈاکٹر ارشد عزیز کے پاس بھجوایا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر ارشد عزیز نے چیک اپ کے بعد آپریشن تجویز کیا اور 27 ہزار روپے کا مطالبہ کیا، ہم نے موقع پر 4500 روپے دیے اور باقی صبح لانے کا کہا اور کہا کہ آپ آپریشن شروع کریں لیکن ڈاکٹر نے کہا کہ جب تک پیسے جمع نہیں کریں گے اس وقت تک آپریشن شروع نہیں ہو گا۔
مولانا رشید احمد کے مطابق کافی منت سماجت کے بھی ڈاکٹر نے آپریشن شروع نہیں کیا پھر مجبوراً پیسوں کیلئے کوٹہ خیل جانا پڑا، پیسے جمع کرنے کے بعد ڈاکٹر نے آپریشن شروع کیا، آپریشن کے بعد ڈاکٹر نے کہا کہ آپ کا بچہ ضائع ہو گیا ہے اور شکر کریں کہ آپ کی بیوی ٹھیک ٹھاک ہے اور ڈاکٹر ہسپتال سے چلے گئے، کچھ وقت کے بعد جب بیوی کو دیکھا تو اس نے بھی زندگی کی بازی ہاری تھی صرف ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے۔
انہوں نے اپیل کی کہ ڈاکٹر کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے اور کہا کہ اس کے خلاف مقدمہ درج کریں گے۔
پریس کانفرنس کے موقع پر مولانا رشید کے بچے، جمیعت علماء اسلام ف کے تحصیل امیر مولانا عبدالحق اور لکی مروت امیر اور سابق تحصیل نائب ناظم آصف سلیم ایڈوکیٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔