میرانشاہ، قومی جرگہ کا حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان
شمالی وزیرستان کے تمام تعلیمی اداروں اور صحت مراکز کے مالکان نے موجودہ حکومت کے ناجائز جرمانے، تعلیمی ادارے اور صحت کے مراکز کو ختم کرنے سے تنگ آ کر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
اس سلسلے میں میرانشاہ میں احتجاجی جرگہ منعقد ہوا، جرگے سے ملک پیر عقل زمان، ملک شمیور خان، ملک حاجی شیر خان سرحدی، ملک حاجی امیر رحمن، ملک شریعت خان، ملک رسول غنی، ملک فرخت اللہ، ملک صلاح الدین، ملک تاج محمد، ملک لعل محمد اور دیگر نے خطاب کیا۔
اُنہوں نے موجودہ حکومت کی غلط پالیسوں کو مسترد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دوبارہ تین تاریخ کو اجلاس طلب کر لیا۔
اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی غلط پالیسوں کی وجہ سے شمالی وزیرستان اندھیروں کی طرف جا رہا ہے جس کی وجہ سے تعلیمی اور صحت کا نظام تباہ ہوتا جا رہا ہے، آبادی زیادہ ہے اور سرکاری ادارے کم ہیں اس کے باوجود حکومت صحت مراکز اور تعلیمی ادارے کو ختم کر رہی ہے، دوسری طرف سرکاری اہلکاروں کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جا رہی ہے، اس انتقامی سلسلے کو روکیں گے اور آگے نہیں بڑھنے دیں گے۔
ہم چاہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں تعلیمی ادارے زیادہ ہوں اور صحت کے مراکز زیادہ ہوں لیکن پتا نہیں کسی کے کہنے پر حکومت مخالف ہے، وہ دور گذر چکا ہے کہ گھر بیٹھ کر تخواہیں وصول کی جاتی تھیں اب تو ہر ایک ڈیوٹی دے گا اور اپنے شعبے میں ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے، آپریشن ضرب عضب میں ہمارے بے تحاشہ نقصانات ہوئے ہیں ان کا بدلہ تو دور کی بات ہے اب تعلیمی ادارے اور صحت کے مراکز کو ختم کرنے پر حکومت تلی ہوئی ہے۔
اُنہوں نے دھمکی دی کہ اگر جب تک حکومت اپنی پالیسی پر نظرثانی نہیں کرے گی ہمارا پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔