امریکی امداد سے ملک بھر میں موذی امراض کی نگرانی کے لئے 155 مراکز کا قیام
پاکستانی اور امریکی اہلکاروں نے آج ۱۵۵ ضلعی وبائی نگرانی کےمراکز کا افتتاح کیا جن کے قیام کا مقصد شعبہ صحت کے مقامی حکام کو پاکستان بھر میں کووڈ-۱۹ جیسے موذی امراض کے پھیلاؤ کی مزید مؤثر نگرانی کے قابل بنانا ہے۔
پہلے سے موجود ضلعی صحت دفاتر میں قائم کردہ اِن خصوصی نگرانی مراکز کو جدید سمعی اور بصری آلات سے لیس اور انٹرنیٹ کے توسط سے جوڑ دیا گیا ہے تاکہ ضلعی اور صوبائی سطح پر وبا کی نگرانی کے حوالہ سے بروقت رابطہ کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان میں متعین امریکی سفارتی مشن نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے توسط سے مذکورہ مراکز میں کام کرنے والی ریپڈ رسپانس ٹیموں کو کووڈ-۱۹کے متاثرین کے دیگر لوگوں سے میل جول کی نشاندہی کرنے کی تربیت بھی فراہم کی ہے جبکہ اُن ٹیموں کو ضلعوں کے اندر کووڈ-۱۹ کے ممکنہ متاثرین کی معلومات کو بروئے کار لانے کے بارے میں بھی سکھایا گیا ہے۔
اس موقع پر یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جُولی کوئنین کا کہنا تھا کہ انسانی صحت کو لاحق کووڈ-۱۹جیسے خطرات کی بروقت نگرانی، اس کی نشاندہی کرنا اور اس کے انسداد کے لیے جوابی اقدامات اٹھانا کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اس امر نے ہی حکومت پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت کی حوصلہ افزائی کی کہ ضلعی نگرانی مراکز کا قیام عمل میں لایا جائے اور لگ بھگ تین ہزار حفظان صحت عملہ کو تربیت فراہم کر کے پاکستان میں عوامی صحت کو لاحق خطرات کا سدباب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کے مستقل تعاون پر اس کے مشکور ہیں جس کے نتیجہ میں ہم اِن مراکز کو صوبائی، علاقائی اور وفاقی سرشتوں سے منسلک کرنے کی مشکل پر قابو پا رہے ہیں اور یوں کووڈ-۱۹ اور دیگر موذی امراض کے پھیلاؤ کی روک تھام کی خاطر ضروری وسائل کی فراہمی ممکن ہو رہی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے اُمور صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور تائید کی کہ یہ امدادی قدم پاکستان میں وبا کی نگرانی کے منظم نظام کے باضاط قیام کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔