گورنمنٹ پرائمری سکول شعلم کورٹ کے کلاس رومز کسی بھی وقت گرسکتے ہیں
سٹیزن جرنلسٹ دوست علی
شمالی وزیرستان کے تحصیل شیواہ میں قائم گورنمنٹ پرائمری سکول شعلم کورٹ کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگا ہے اور سکول اور کمروں کی دیواریں گرنے کی منتظر ہیں۔ دور دراز پہاڑی علاقے میں قائم اس سکول میں دو کمرے ہیں اور تقریباً ساٹھ ستر تک بچے سکول میں داخل ہیں جن کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔
اس حوالے سے سکول کے مالک مکان افسر علی نے ٹی این این نے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سکول تیس سال سے قائم ہے لیکن ابھی تک ایک دفعہ بھی اسکی مرمت نہیں ہوئی ہے اور بہت سے طلباء سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے یہاں آنے سے گریز کر رہے ہیں اور جو ہیں انکی زندگی سب کے سامنے ہیں، کسی بھی دن سکول کی چار دیواری اور کمروں کی دیواریں گر سکتی ہیں، بچوں کے لیے کوئی واش روم نہیں ہے اور نہ ہی پینے کے پانی کا کوئی انتظام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کہ ہر دفعہ انسپکشن ٹیمیں یہاں آتی ہے اور یقین دہانی کراتے ہیں کہ اس کو مرمت کیا جائے گا لیکن اب تک کچھ بھی نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کوئی امید ہے کیونکہ حکومتی نمائندوں نے ہمیشہ لفظی یقین دہانی کرائی ہے اور پھر غائب ہوجاتے ہیں۔ افسرعلی نے مطالبہ کیا کہ حکومت سکول کی مرمت کرکے نہ صرف بچوں کی زندگی بچائے بلکہ واش رومز اور پینے کے صاف پانی کا بھی بندوبست کرے تاکہ بچے ایک پرامن اور صحتمند ماحول میں اپنی پڑھائی کو جاری رکھ سکیں۔