”ضم اضلاع میں انٹرنیٹ سہولت موجود نہیں، کلاسز کیسے لیں؟”
خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کے باوجود تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز کے انعقاد کے خلاف ضم اضلاع کے طلبا سڑکوں پر نکل آئے۔
ٹرائبل یوتھ مومنٹ کے زیر اہتمام ضم اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے پشاور پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ ضم اضلاع میں انٹرنیٹ سہولت موجود نہیں، کلاسز کیسے لیں؟
تنظیم کا کہنا تھا کہ پہلے بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں طلبا و طالبات انٹرنیٹ سروس نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اب ایک بار پھر ان لائن کلاسز دینے کا حکومت نے اعلان کر دیا ہے۔
قبائلی اضلاع پسماندہ علاقے ہیں،اور وہاں تھری جی اور فور جی سہولیات میسر نہیں۔ ضم اضلاع میں نیٹ سروس پوری طور پر بحال کی جائے۔ اگر نیٹ سروس بحال نہیں کر سکتے تو تحصیل لیول پر طباء اور طالبات کے لیے متبادل نظام کا بدوبست کیا جائے۔
مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں گے۔