‘اپوزیشن پشاور میں جلسہ کر کے عوام کی صحت خطرے میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کرے گی’
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) اسد عمر کا کہنا ہے پشاور میں کورونا کیسز کی شرح 13 اعشاریہ 39 فیصد رہی۔
اسد عمر نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بتایا کہ پشاور میں گزشتہ روز کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 13.39 فیصد رہی، پشاور میں کورونا کے 202 مریض انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں، 18مریض وینٹی لیٹر پر ہیں جس میں سے 14 شدید بیمار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس صورت حال کے باوجود پی ڈی ایم قیادت کا کہنا ہے کہ ہم سٹیج پر محفوظ ہیں، عوام کی فکر کس کو ہے۔
وفاقی وزیر نے ایک اور ٹوٹٹ میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے آزاد کشمیر میں 2 ہفتوں کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کراچی کے چار اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کر دیا ہے لیکن دونوں جماعتوں کا اصرار ہے کے پشاور جلسہ ضرور ہو گا، دوغلے پن کی اس سے واضح مثال نہیں مل سکتی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 2013 میں تحریک انصاف نے 4 میں سے 4 اور 2018 میں 5 میں سے 5 سیٹیں جیتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور عمران خان کا شہر ہے، اپوزیشن جلسہ کر کے عوام کی صحت اور روزگار خطرے میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کرے گی، اپوزیشن شاید پشاور کی عوام سے بدلہ لینا چاہتی ہے۔