قومی

شاعر مشرق علامہ اقبال کا 143واں یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے

شاعر مشرق سر ڈاکٹر علامہ اقبال کا 143واں یوم ولادت آج منایا جا رہا ہے، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں تقاریب منعقد کی گئیں جن سے خطاب کے دوران مقررین نے شاعر مشرق علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس دن کی مناسبت سے اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع جبکہ قومی و نجی ٹی وی چینلز سے خصوصی پروگرام نشر کئے گئے۔

ملت اسلامیہ کو ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری” جیسی آفاقی فکر دینے والے بیسویں صدی کے عظیم صوفی شاعر، قانون دان اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیت ڈاکٹر سر علامہ اقبال 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔

علامہ اقبال جدید دور کے صوفی شاعر تھے انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے امت مسلمہ میں انقلابی روح بیدار کی ان کی شاعری میں تصوف اور احیائے اسلام کا رنگ نمایاں تھا۔

سر علامہ اقبال کی شاعری کی کتب کی انگریزی، جرمن، روسی، فرانسیسی، چینی، جاپانی اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر میں آپ کو عظیم مفکر تسلیم کیا جاتا ہے۔

سر علامہ محمد اقبال کا بطور سیاستدان عظیم ترین کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے یہ نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔

سر ڈاکٹر علامہ اقبال نے قیام پاکستان کو آنکھوں سے نہیں دیکھا وہ پاکستان کی آزادی سے قبل 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے لیکن قیام پاکستان میں ان کے عظیم کارناموں کے اعتراف میں انہیں قومی شاعر کا درجہ دیا گیا۔

وزیراعلیٰ محمود خان کا پیغام

wزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ علامہ محمد اقبال ایک بلند پائے کے فلسفی، دانشور اور شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ برصغیر کے مسلمانوں کے ایک عظیم لیڈر تھے جن کی شاعری اور فکر و فلسفہ امت مسلمہ خصوصی طور پر ہماری نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ نے نہ صرف زندگی کے مختلف موضوعات پر نہایت حکیمانہ رہنمائی کی ہے بلکہ پاکستان کا تصور پیش کرکے مسلمانوں کو ایک علیحدہ تشخص اور پہچان بھی دی، جس کی بنیاد پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔

شاعرمشرق، مصور پاکستان علامہ محمد اقبال کے یوم ولادت کے حوالے سے یہاں سے جاری اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کا کلام قوم میں حب الواطنی اور خدمت انسانیت کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ اقبال نے رنگ و نسل کے امتیاز کی حوصلہ شکنی کرکے وحدت امت مسلمہ پر زور دیا ، اقبال کی خواہش اور پیغام تھا کہ نیل سے لے کر کاشغر تک تمام مسلمان حرم کی پاسبانی اور غلبہ اسلام کی بحالی کیلئے ایک ہو جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے آج پھر ہمیں اقبال کی فکر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آج تحریک پاکستان کے اس جذبے کی ضرورت ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کویکجا کرکے پاکستان کے قیام کے حصول کو ممکن بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علامہ اقبال کے نظریات و افکار زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی لینے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ آپ نے ہمیشہ حق گوئی ، خودی اور قومی تشخص کو اجاگر رکھنے کا درس دیا ہے۔

ہمارا مستقبل شعور کی بیداری، حق و سچ کی حمایت، عادلانہ نظام اور بلاتفریق خدمت انسانیت سے وابستہ ہے۔ ہم نے فلسفہ اقبالکی روشنی میں ملک کو آگے لیکر جانا ہے اور اسے صحیح معنوں میں ایک عظیم اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button