سیاحت کے فروغ کیلیے خیبرپختونخوا حکومت کا اہم اقدام
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے صوبے میں شعبہ سیاحت کے لیے تفریحی مقامات کے اہم مراکز پر گھریلو میزبانی اسکیم (ہوم ہاسپیٹیلٹی اسکیم) کی منظوری دے دی۔
ذرائع مطابق اس اسکیم کے ذریعے سیاحتی شعبے کے فروغ کے باعث ہوٹلوں پر پڑنے والے دباؤ کو کم کیا جاسکے گا جبکہ اس سے مقامی آبادی کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
سیاحتی محکمے کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم ابتدائی طور پر خیبرپختونخوا کے 3 اضلاع سوات، چترال اور مانسہرہ میں شروع کی گئی ہے جبکہ 500 کمروں کی تعمیر کے لیے مقامی گھرانوں کو چھوٹے قرضوں کی فراہمی پر بھی غور کیا گیا ہے جس میں سیاحوں کی ضرورت اور آسائش کا تمام انتظام موجود ہو۔
واضح رہے کہ سوات کے ایک روزہ دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کو گھریلو میزبانی اسکیم کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا تھا۔
سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم اس اسکیم کے خیال سے بہت خوش نظر آئے، انہوں نے اسے سراہا بھی تھا’۔
خیبر پختونخوا کے محکمہ برائے سیاحت و ثقافت کے سیکریٹری عابد مجید نے اس اسکیم کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ‘یہ مقامی سطح پر ائیر بی این بی کی طرح ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی فریم ورک کے مطابق یہ اسکیم براہ راست مقامی لوگوں کی شمولیت سے اس علاقے کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کرے گی’۔
عابد مجید کا کہنا تھا کہ سیاحوں کے مقامی گھروں میں رہائش پذیر ہونے سے انہیں میزبان گھرانے سے ملنے کا موقع بھی ملے گا اور وہ مقامی ثقافت کا تجربہ بھی حاصل ہوگا۔
سیکریٹری عابد مجید کا مزید کہنا تھا کہ گھریلو میزبانی کے تحت 20 کروڑ روپے کی عارضی مالیت سے 3 اضلاع میں 500 کمرے بنائے جائیں گے جبکہ ایک کمرے میں تمام سہولیات فراہم کرنے پر تقریباً 4 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام کمروں کی متعین کردہ معیار کے مطابق تعمیر اور تزئین و آرائش کی جائے گی۔
خیبر پختونخوا کے محکمہ برائے سیاحت و ثقافت کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ مجوزہ رقم خیبر بینک کے ذریعے منتخب گھرانوں کو بلاسود قرض کے طور پر فراہم کی جائے گی۔