خیبرپختونخوا میں 7 سمال ڈیمز کی تعمیر مکمل
خیبرپختونخوا میں پی ایس ڈی پی کے تحت سمال ڈیمز کی تعمیر کے منصوبہ کے تحت مختلف اضلاع میں 7 سمال ڈیمز کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے جبکہ دو سمال ڈیمز کی تعمیر پر کام جاری ہے۔ مکمل شدہ سات سمال ڈیمز مجموعی طور پر 2684 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کئے گئے ہیں جن میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی استعداد 21694ایکڑ فٹ جبکہ قابل کاشت کمانڈ ایریا 11710 ایکڑ ہے۔ یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے میں سمال ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے محکمہ آبپاشی کے ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادرخان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری محکمہ آب پاشی، ڈائریکٹر جنرل سمال ڈیمز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبے میں پی سی ڈی پی کے ذریعے مکمل شدہ اور جاری سمال ڈیمز منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت اب تک صوبے میں سات سمال ڈیمز مکمل کیے جا چکے ہیں جن میں لواغر ڈیم کرک، خیر باڑہ ڈیم ہری پور، ، کرک ڈیم کرک، جبہ خٹک ڈیم نوشہرہ، ڈار ملک ڈیم کوہاٹ ، غلے بانڈہ ڈیم کرک اور مردان خیل ڈیم کرک شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ضمیرگل ڈیم کوہاٹ اور بڈہ ڈیم صوابی کی تعمیر پر کام شروع ہے جن کی نظر ثانی شدہ لاگت باالترتیب 1128.22 ملین روپے اور 1921.408 ملین روپے ہے۔ ضمیر گل ڈیم کی تعمیر پر عملی پیش رفت 95فیصد جبکہ بڈہ ڈیم صوابی پر عملی پیش رفت 70فیصد ہے۔ یہ دونوں ڈیمز مجموعی طور پر 5965 ایکڑ کمانڈ ایریا پر مشتمل ہے۔
اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ بعض سمال ڈیمز صوبائی حکومت اپنے وسائل سے بھی تعمیر کر رہی ہے جو سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں سمال ڈیمز کی تعمیر میں جاری منصوبوں کی تیز رفتار تکمیل کی ضرورت پر زور دیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پی ایس ڈی پی کے تحت باقی ماندہ سمال ڈیمز کی تعمیر کے لئے بھی نظر ثانی شدہ پی سی ون تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پانی کے ممکنہ بحران کے پیش نظر سمال ڈیمز کی تعمیر وقت کی اشد ضرورت ہے جس سے نہ صرف ذخیرہ آب کی استعداد میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ زراعت کے فروغ اور عوام کو پانی کی فراہمی میں بھی مدد مل رہی ہے۔