پشاور مدرسہ دھماکہ: 55 مشتبہ افراد گرفتار
پشاور کی پولیس نے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے بعد یکاتوت کے علاقے سے 55 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ منگل کو ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق جبکہ 120 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ یہ گرفتاریاں بم دھماکے کے بعد دیر کالونی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ریپڈ رسپونس فورس، لیڈیز پولیس اور بم ڈسپوزبل یونٹ کی جانب سے کیے جانے والے بڑے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں کی گئیں۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مدرسہ بم دھماکے میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے جبکہ شہر کی سیکیورٹی بھی بڑھادی گئی ہے اور 12 ربیع الاول پر امن کو یقینی بنانے کے لیے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں اسی دوران سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے مدرسہ کا دورہ کیا اور دھماکے میں ہونے والی اموات پر تعزیت کا اظہار کیا۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے سینئر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ منتظم مدرسہ شیخ رحیم الدین حقانی سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر ملکی تاریخ کا تاریک دن ہے کیونکہ اس روز ایک اسلامی ملک میں مذہبی درس گاہ اور اس سے متصل مسجد کو نشانہ بنایا گیا۔