پشاور مدرسہ دھماکے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی
پشاور کے ایک مدرسہ میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز مدرسہ کے غسل خانوں میں مرمتی کام جاری تھا اور مرمتی کام کرنے والے مزدوروں سمیت مدرسے میں زیر تعلیم ایک طالبعلم سے بھی تفتیش جاری ہے جبکہ مدرسے اور درس کے لیے آنے والے طلبہ کی ریکی بھی کی گئی تھی۔
تحقیقاتی ٹیم کے مطابق طلبہ کے تمام کوائف کا ڈیٹا بھی حاصل جبکہ مشتبہ شخص سے متعلق عینی شاہدین سے بیانات بھی قلمبند کر لیے گئے۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی، پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اہلکار بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔
پشاور میں دیر کالونی کے مدرسے کو گزشتہ روز دھماکے کے بعد ایک ہفتے کے لئے بند کردیا گیا ہے، رات گئے پشاور کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا ہے، ایلیٹ فورس یونٹ نے بھی آپریشن میں حصہ لیا ہے۔
سی ٹی ڈی تفتیشی ٹیم نے زخمیوں اور عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کیے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ تھانہ سٹی ٹی ڈی میں درج ہے۔ پشاور شہر کے داخلی راستوں پر سخت سیکورٹی تعینات کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز دیرکالونی کے مدرسے میں دھماکے سے طلبہ سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور 125 زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی واضح رہے کہ پشاور میں دھماکے کا نشانہ بننے والی مسجد میں دینی تعلیم کا سلسلہ کچھ عرصے کے لیے روک کر طلبہ کو اُن کے آبائی علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔