خیبر پختونخوا

پشاور مدرسہ دھماکہ، 8 افراد جاں بحق 110 سے زائد زخمی

پشاور مدرسہ دھماکہ کے زخمیوں میں سے ایک اور زخمی جاں بحق ہو گیا جس کے ساتھ واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہو گئی جبکہ زخمیوں کی تعداد 110 سے زائد بتائی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ آج صبح پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکہ ہوا تھا، ابتدائی طور7 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق 70 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہو چکی ہیں۔

ریسکیو اور پولیس ذرائع کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا جس کے باعث زیادہ تر بچے زخمی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق ریسکیو ٹیم کے جائے حادثہ پر پہنچنے سے قبل کم سے کم 20 بچوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ زخمیوں میں چند بچوں حالت تشویشناک بھی بتائی جا رہی ہے۔

زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاع کے مطابق مذکورہ مدرسے میں100 سے زائد بچے زیر تعلیم تھے۔ دھماکے کی آواز کافی زوردار تھی اور اس کے بعد وہاں آگ بھی لگ گئی تھی۔

بم ناکارہ بنانے والی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے اور علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ غیر متعلقہ افراد کو جائے حادثہ پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ مذکورہ مدرسہ مسجد سے متصل ہے اور وہاں علاقے کے بچے قران کی تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جب کہ دھماکا خیز مواد بیگ میں رکھ کر مدرسے لایا گیا تھا، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا پولیس ثناء اللّٰہ عباسی نے دھماکے میں متعدد افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ موجود تھا۔

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مدرسے میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبرجمیل اور شہداء کے درجات بلند فرمائے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی ہے۔

وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ بچوں پر حملہ بزدلانہ عمل ہے، ہم اپنے بچوں کی قربانی کے مقروض ہیں، دھماکے میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔

ادھر خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعلی محمود خان نے پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے فی کس جب کہ زخمیوں کو دو، دو لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button