خیبر پختونخوا

پرویز خٹک کی چار ماہ بعد چھوٹے بھائی سے راضی نامہ، جھگڑا کس بات پر تھا؟

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے چار ماہ بعد اپنے چھوٹے بھائی سے راضی نامہ کرلیا۔ راضی نامہ نوشہرہ کے مقامی مشران و تحریک انصاف کے ممبران کی کوششوں سے طے پایا ہے۔

دونوں بھائیوں کے درمیان اختلافات سابق صوبائی وزیر و رکن اسمبلی میاں جمشید الدین کاکاخیل کی کورونا سے وفات کے بعد اس وقت سامنے آئے تھے جب پرویز خٹک نے ضمنی الیکشن کے لئے حلقہ پی کے 63 کا ٹکٹ جمشید الدین کاکا خیل کے صاحب ذادے عمر کاکاخیل کو دینے کا اعلان کیا لیکن ان کے چھوٹے بھائی و موجودہ صوبائی وزیر لیاقت خٹک نے ان کی مخالفت کردی۔

کئی مہینوں تک رنجشیں رہنے کے بعد چند دن پہلے اختلافات اس وقت مزید بڑھ گئے جب نوشہرہ کلاں کے علاقے نواں کلے  میں وفاقی وزیردفاع پرویزخٹک کے جلسہ کروانے پر تحریک انصاف کے دو گروپوں میں مسلح تصادم میں ایک شخص جابحق اور دو زخمی ہوگئے۔ ملزمان فریق کی کھلی حمایت لیاقت خٹک کے صاحب زادے احد خٹک جوکہ تحصیل نوشہرہ کے سابق ناظم بھی رہ چلے ہیں کررہے تھے جبکہ مقتول فریق کی حمایت وفاقی وزیردفاع پرویزخٹک کررہے تھے۔

مقامی مشران کا کہنا ہے کہ بعض لوگ دونوں بھائیوں کے درمیان ناچاقی سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہ رہے تھے اس لئے انہوں نے فوری صلح کروانے کی کوششیں تیز کردی تھی۔

جرگہ مشران کے مطابق صوبائی وزیرلیاقت خٹک آج خود چل کر پرویزخٹک کے دفتر آئیں اور ان سے ملاقات کی اور بغل گیر ہوگئے۔ راضی نامہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اب وفاقی وزیر پرویزخٹک بھی اپنے بیٹوں اور بھیتجے ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک کے ساتھ لیاقت خٹک کے گھر جائیں گئے اور احد خٹک سمیت دیگر فیملی کے ارکان سے ملاقات کریں گے۔ جرگہ مشران میں وزیردفاع پرویزخٹک کے قریبی دوست ڈاکٹر ھدایت گڑھی مومن،سابق ڈسٹرکٹ ممبر افسر خان، سابق ناظم آیاز خان باجود اباد،اعجاز خان آمان کوٹ اور شاہ سعود شامل تھے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button