طورخم بارڈر پر کسٹم کلیئرنس ایجنٹس خیمے لگا کر گاڑیوں کی کلیئرنس کرنے پرمجبور
ضلع خیبر طورخم بارڈر پر سہولیات نہ ہونے کے باعث کسٹم کلئیرنس ایجنٹس اپنی مدد آپ کے تحت خیمے لگاکر رات کے وقت گاڑیوں کو کلئیرنس دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایک طرف حکومت نے طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کسٹم کلئیرنس ایجنٹس اور ٹرانسپورٹرز کو دن رات سہولیات فراہم کرنے کے بلند بانگ دعوے کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف طورخم کسٹم کلئیر نس ایجنٹس رات کے وقت طورخم بارڈر پر خیمے ٹینٹ لگاکر گاڑیوں کی کلئیر نس کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں.
طورخم بارڈر پر کسٹم کلئیر نس ایجنٹس تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے مسائل پر خیبر چیمبر اور طورخم کسٹم کلئیر نس ایجنٹس کے مشران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور ابھی تک طورخم کے مسائل کے حل کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے۔
واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے ستمبر 2019 میں طورخم بارڈر کے 24/7 منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان 29 جنوری 2019 کو ہدایات جاری کی تھی کہ 6 ماہ کے اندرطورخم بارڈر کو 24 گھنٹوں تک کھلا رکھنے کے لئے انتظامات کو یقینی بنایا جائیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ قدم دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت اور عوام کے باہمی رابطے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ماہرین کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے اس اقدام سے پاک افغان تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ رپورٹس کے مطابق 2012 میں طورخم بارڈر کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے مابین سالانہ 350 ارب روپے کی تجارت ہوتی تھی جو کم ہو کر 2018 میں 120 ارب روپے تک آگئی۔