خاصہ دار فورس نے مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو 15 اکتوبر تک کی ڈیڈلائن دے دی
ضم اضلاع کے خاصہ دار فورس نے اپنے مطالبات کی منظوری اور ڈی پی او کرم کے تبادلے کیلئے حکومت کو پندرہ اکتوبر تک کی ڈیڈلائن دے دی۔
15 اکتوبر تک مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور ڈی پی اوکرم کا تبادلہ نہ ہوا تومجبوراً کرم ضلع میں نہ ختم ہونے والا دھرنا دیں گے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری ڈی پی او پر عائدہوگی خاصہ دار فورس کا قومی جرگہ بکاخیل منڈی میں منعقد ہوا جرگے سے خاصہ دار فورس کے سربراہ ڈی ایس پی ملک سید جلال خان‘ڈی ایس پی مظہر‘ آیاز ‘ حبیب ‘ پشم گل‘اسد خان وزیر ‘ملک نواب خان‘ملک زلی خان و دیگر نے خطاب کیا۔
جرگے کے اختتام پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے موجودہ حکام سے ناراضگی کا اظہار کیااور کہا کہ کئے گئے وعدے پایہ تکمیل تک نہیں پہنچائے جارہے جس کی وجہ سے خاصہ دار فورس میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے۔
گزشتہ روز متلقہ حکام سے ہماری ملاقات ہوئی اور ہم نے 22نکات کا ایجنڈا متعلقہ حکام کے سامنے رکھ دیا جن میں 19مطالبات مان لئے گئے اور 3ایجنڈے پر تحفظات ہیں جیسے ہی ملاقات ختم ہوئی اور ہم باہر آگئے تو متعدد ضلعوں کو غیر مقامی افیسرزکے تبادلے ہوئے ‘22نکات ایجنڈے میں صاف صاف لکھا ہے کہ ڈی آئی جی اورڈی پی او کے علاوہ کوئی بھی افیسر اوراہلکار تبدیل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی 2023تک تبادلے کئے جائیں گے۔
اُنہوں نے کہاکہ بار بار مطالبات ماننے کیلئے یقین دلایا جاتا ہے لیکن عملی جامہ نہیں پہنایا جارہا ہے ہم ڈی پی او کی بدمعاشی چلنے نہیں دیں گے اُنہوں نے گزشتہ روز جو اقدام اُٹھایا ہے وہ قابل مذمت ہے اُنہوں نے دھمکی دی کہ اگر پندرہ اکبوتر تک مطالبات تسلیم نہ کئے اور ڈی پی او کرم کا تبادلہ نہ ہوا تو کرم ضلع میں نہ ختم ہونے والا دھرنا دیں گے۔