بنوں ائیرپورٹ، 1999 سے جہاں سے ایک بھی جہاز نے اڑان نہیں بھری!
محمد وسیم سے
بنوں والوں کی قسمت چار سال بعد بھی نہیں جاگی، گذشتہ 20 برس سے بند بنوں ائیرپورٹ پر کام شروع نہیں کیا جا سکا۔
ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل کا درجہ (اپگریڈیشن) دینے کیلئے فنڈز بھی منظور ہوئے لیکن اس کو عملی جامہ تاحال نہیں پہنایا گیا، بنوں میرانشاہ روڈ پر تین ہزار کنال کے رقبہ پر پھیلا ہوا بنوں ائیر پورٹ 1999 میں دیوالیہ ہونے کے باعث بند کیا گیا تھا اور آج تک کسی جہاز نے یہاں سے اُڑان نہیں بھری۔
چار سال قبل اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے دورہ بنوں کے موقع پر بنوں ائیرپورٹ کو انٹرنیشنل کا درجہ دینے کے ساتھ اپگریڈیشن کیلئے 715 ملین روپے گرانٹ کی منظوری بھی دی لیکن عملی کام نا ہو سکا، ائیرپورٹ کی خستہ حال بلڈنگ تو موجود ہے لیکن عملہ نہیں، ایئر پورٹ کی دیکھ بھال کیلئے دو ہیلپر اور 13 چوکیدار رکھے گئے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق بنوں ائیرپورٹ کی تکمیل سے مقامی لوگوں کو روزگار کے وافر مواقع میسر آئیں گے، بنوں ائیرپورٹ کی توسیع بنوں اور ملحقہ علاقوں کے عوام کیلئے ایک نایاب تحفہ ہے جس کی تکمیل سے بنوں کے عوام پردیس یا ملک کے دوسرے حصوں میں جانے کیلئے میلوں مسافت طے نہیں کریں گے بلکہ ائیرپورٹ کی سہولیات سے استفادہ کرتے ہوئے قلیل وقت میں منزل مقصود پہنچ سکیں گے۔