بی آر ٹی میں آگ لگنے کی وجوہات سامنے آگئیں، منصوبہ مزید ایک مہینہ کے لئے معطل
پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) میں آگ لگنے کے وجوہات سامنے آ گئے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین بسوں میں آگ لگنے کے وجوہات معلوم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ آگ لگنے کی بنیادی وجہ غیر معمولی اور غیر متوقع بیرونی حالات ، بسوں کے موٹر کیپی سیٹر/ کنٹرولر میں شارٹ سرکٹ ہیں۔ مسئلے کا حل کرنے کے لئے بسوں میں موجودہ موٹر کنٹرولرز کو اضافی استعداد کے حامل موٹر کنٹرولرسے تبدیل کیا جا رہا ہے جو کہ زیادہ سخت بیرونی حالات میں بھی کارآمد رہیں گے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ درکار سامان و آلات کی تیاری، باہر ملک سے بذریعہ ہوائی جہاز پشاور منتقلی، کسٹم کلیئرنس، نئے پرزوں کی تنصیب اور آزمائش پر ایک ماہ تک عرصہ لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور ٹرانس پشاور بس کمپنی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ ان پرآلات کی تیاری اور منتقلی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ بس بنانے والی کمپنی متحرک اور پرعزم ہے کہ وہ کس طرح پر آلات کی بروقت ترسیل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ بس کمپنی کی جانب سے 25اکتوبر 2020سے تمام بسیں دوبارہ چلائی جانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 13 اگست کو بی آر ٹی کے افتتاح کے بعد ایک مہینے میں منصوبے کے بسوں میں 13 فنی خرابیاں سامنے آئی ہیں جن میں 4 بسوں میں آگ لگنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔
آگ لگنے کے مسلسل واقعات کے بعد حکومت نے پچھلے ہفتے بی آر ٹی بس سروس معطل کرتے ہوئے کہا تھا کہ بسیں بنانے والی چائنیز کمپنی کے ماہرین پشاور پہچ چکے ہیں اور تمام گاڑیوں کا جائزہ لینے کے بعد منصوبے کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔