خیبر، لوئے شلمان شین پوخ کے عوام پانی کی شدید قلت سے دوچار
محراب آفریدی
لنڈی کوتل لوئے شلمان شین پوخ کے مقامی لوگ پانی کی شدید قلت سے دوچار اور اسی باعث گوں ناگوں مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔
لنڈی کوتل کے دور آفتادہ علاقہ لوئے شلمان شین پوخ ملک معین کلے میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے، عوام بوند بوند کو ترس رہے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ مکین دور دراز علاقوں سے گدھوں، موٹرسائیکل، ہتھ گاڑیوں اور سروں پر کین کے ذریعے پانی لانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
لنڈی کوتل کے دورآفتادہ علاقہ لوئے شلمان شین پوخ معین کلے کے رہائشی لیاقت شلمانی اورسکول کے طالب علموں نے پانی کے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت سے اب یہاں کے عوام انتہائی پریشان کن حالات سے گزر رہے ہیں اگر حکومت نے بروقت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے تو یہ مسئلہ اور سنگین صورتحال اختیار کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے علاقے میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے، علاقے کے عوام پانی کی قلت کے باعث پینے کا صاف پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
لیاقت شلمانی کے مطابق عوام گدھوں اور سروں پر پانی لاتے ہیں، روزانہ کے حساب سے گھریلو ضرورت پوری کرنے کے لئے بچے اور خواتین پانی سروں پر لانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
شلمان کے رہائشیوں نے کہا کہ ہم صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور مجبوراً تین کلو میٹر دوردیائے کابل سے منسلک علاقے میں ایک ہینڈ پمپ ٹیوب ویل سے مشکیزوں یا جیری کینوں میں پانی لاتے ہیں۔
واضح رہے کہ دریائے کابل لوئے شلمان سے متصل علاقہ ہے جہاں پر پانی کی سخت قلت ہے تاہم ابھی تک کوئی بڑا پراجیکٹ یا پانی کے منصوبے کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔
انہوں نے ایم این اے و وفاقی وزیر پیرنورالحق قادری، سنیٹر الحاج تاج محمد آفریدی، ممبر صوبائی اسمبلی الحاج شفیق شیر، ڈپٹی کمشنرخیبر اور دیگر آفیسرز کو علاقے کے پانی جیسے سنگین مسئلے سے باخبر کیا ہے لیکن ابھی تک علاقے میں کسی بڑے منصوبے پر کام شروع نہیں ہوسکا ہے۔
علاقے میں پانی قلت کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
علاقہ مکینوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی الیکشن میں عوام کے ساتھ علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے بہت سے وعدے ہوئے ہیں لیکن ابھی تک علاقے میں کسی بڑے پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں پر کام شروع نہیں ہوسکا جس سے ان کی کارکردگی عیاں ہو جاتی ہے۔
علاقے کے عوام نے منتخب نمائندوں اور دیگر اعلیٰ حکام سے علاقے کے اس سنگین مسئلے کو حل کرانے کے لئے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی آسکے۔